ملک اشرف:لاہور ہائیکورٹ نےسرکاری ملازمین کیخلاف محکمانہ انکوائری منتقل کرنے سے متعلق قانونی نکتہ طے کردیا،انکوائری منتقلی میں ہائیکورٹ کو مداخلت کا اختیار نہیں، لاہور ہائیکورٹ کافیصلہ۔
تفصیلات کےمطابق لاہورہائیکورٹ کےجسٹس انوارحسین نےحامدحیات کی درخواست پرسرکاری ملازمین کیخلاف محکمانہ انکوائری منتقل کرنے سے متعلق قانونی نکتہ طے کردیا، جسٹس انوارحسین نے اپنے تحریری فیصلے میں لکھا کہ محکمانہ انکوائری کسی بھی ملازم کی نوکری کی شرائط وضوابط کاحصہ ہے، انکوائری آفیسر کی تقرری یاتبدیلی انکوائری کارروائی کی حصہ ہے، انکوائری منتقلی میں ہائیکورٹ کو مداخلت کا اختیار نہیں،جسٹس انوارحسین نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ہائیکورٹ کو اختیار نہ ہونےبارے سپریم کورٹ کےفیصلےموجود ہیں، انکوائری آفیسرکی تقرری محکمانہ کارروائی کے دائرہ اختیار میں شامل ہےجبکہ انکوائری آفیسرکی تقرری یاتبدیلی کو الگ اقدامات تصورکرنادرست نہیں۔
درخواستگزار نے محکمہ ایکسائز میں اپنے خلاف انکوائری کو چیلنج کیا تھا، درخواستگزار نے انکوائری دوسرے ریجن میں منتقلی کی استدعاکی تھی، جسٹس انوارحسین نے اپنے تحریری فیصلے میں لکھا کہ دوران انکوائری مجاز فورم پراعتراض اٹھانادرخواستگزار کا حق ہے، انکوائری دوسرے ریجن میں منتقلی کی درخواست ناقابل سماعت ہے۔