(زین مدنی) لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد بھی تھیٹرز نہ کھولنے پر فنکاروں، پروڈیوسرزاور تکنیک کاروں نے پریس کانفرنس کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ تھیٹر سے سوتیلی ماں جیسا سلوک نا کیا جائے اور تین ماہ سے بے روزگار فنکاروں کی بھی سنی جائے ۔
سٹیج فنکاروں، تکنیک کاروں اور پرڈیوسرز نے میٹروپول سینما میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تین ماہ سے بے روزگارفنکاروں کا بھی حال دیکھا جائے۔ پروڈیوسر قیصر ثناءاللہ خان، اکبر بٹ ،علی جمشید ،سیف گورائیہ ،اداکار قیصر پیا، شاہد خان، طاہر نوشاد،برجو ،سرفرازوکی سمیت دیگر کا کہنا تھا کہ حکومت نے مارکیٹیں کھول دیں، شاپنگ مالز کھول دیئے لیکن تھیٹر کی طرف کسی کا دھیان نہیں۔
فنکاروں نے نعرے بازی بھی کی اور کہا کہ وہ بھوکے مررہے ہیں بجلی کے بل تک آگئے لیکن ادا نہیں کر سکتے کیونکہ تین ماہ سے بے روزگار ہیں، فنکاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں ایک روپیہ امداد بھی نہیں ملی اور گھروں میں فاقے ہونے کے باعث ان کے حالات مزید خراب ہوگئے ہیں لہذا ایس اوپیز بنا کر حکومت تھیٹر ڈرامے کھول دے ۔