(ریحان گل) محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب میں کورونا وائرس نے پنجے گاڑ لیے، ڈپٹی سیکرٹری اور دو سیکشن افسران سمیت مزید 8 افسر اور ملازمین کورونا کا شکارہوگئے۔
محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب میں کورونا کے کنفرم مریضوں کی تعداد میں تیزی سےاضافہ ہو رہا ہے، ڈپٹی سیکرٹری پلاننگ اورڈپٹی سیکرٹری بجٹ کے بعد مزید 8 افسر اور ملازمین کے کورونا ٹیسٹ مثبت آگئے ہیں، جن میں ڈپٹی سیکرٹری کالجز، سیکشن افسر کالجز، سیکشن افسر کمپنیز اور 5 لوئر سٹاف کے ملازمین شامل ہیں، بڑی تعداد میں کوورنا ٹیسٹ مثبت آنے کے باعث بقیہ افسر اور ملازمین خوف میں مبتلا ہو گئے ہیں، پنجاب حکومت کے احکامات کے مطابق صرف سیکرٹری اور متعلقہ سٹاف کو دفتر آنے کی اجازت ہے مگر محکمہ ہائر ایجوکیشن کے تمام ونگز میں 100 سے زائد افسران اور ملازمین کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس لاہور سمیت پنجاب بھر میں خطرناک حد تک پھیلنے لگا، لاہور میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 727 نئے کورونا کیس سامنے آگئے ہیں جس کے بعد کنفرم مریضوں کی تعداد 12 ہزار 881 ہوگئی، 79 دنوں میں کورونا وائرس سے 199 اموات ہوچکی ہیں جبکہ صوبہ بھر میں کورونا کے ایک ہزار 610 نئے کیسز، مجموعی تعداد 27 ہزار 850 ہوگئی، 22 مزید اموات سے کل تعداد 797 تک جاپہنچی۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے 4 ہفتوں کے سخت لاک ڈاؤن کی سمری مسترد کردی، محکمہ پرائمری ہیلتھ پنجاب نے لاہور میں کورونا کی رینڈم سیمپلنگ کے بعد خطرناک صورتحال سے آگاہ کیا تھا، سمری میں لوگوں کو سختی سے گھروں میں محدود کرنے اور4 ہفتوں کیلئے سخت لاک ڈاؤن کی تجویز دی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے فیصلہ سازوں کو خبردارکیا ہے کہ محکمہ پرائمری ہیلتھ پنجاب نے 15 مئی کو وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو سمری ارسال کی تھی، جس میں حکومت کو آگاہ کیا گیا تھا کہ لاہور میں کورونا مریضوں کی تعداد کا اندازہ 6 لاکھ 70 ہزار ہے۔