ملک محمد اشرف : چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد قاسم خان نے6 ہفتوں میں تمام زیرالتواء اپیلوں کےفیصلے کرنےکاحکم دےدیا۔
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ محمد قاسم خان نےپنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں صوبہ بھرکےجوڈیشل افسران کےلیے منعقدہ ایک روزہ آن لائن تربیتی کورس کےافتتاحی سیشن سےخطاب کیا،چیف جسٹس نےکہا کہ ججزکی تربیت،کونسلنگ اوراصلاح وقت کا اہم تقاضا ہے،سیشن ججزمقدمےکےہرپہلواورمرحلے پرنظر رکھیں اوراپنے ماتحت جوڈیشل افسران کی رہنمائی کریں،،چالان پیش ہونےسےلیکر فیصلہ ہونےتک ہرمرحلہ قانون کےمطابق پورا ہو چاہیے۔
چیف جسٹس محمد قاسم خان نےکہا کہ ججز،وکلاء،سائلین اورسٹاف کوکورونا سے بچانے کےلیےتمام ضروری احتیاطی تدابیر پر سختی کےساتھ عمل کرنا ہے،بہترین جج وہ ہےجوتمام موقف اورشواہد کو سننےکےبعد فیصلہ صرف اپنے رب کی رضا کےلیےکرتا ہے،،چیف جسٹس ہائی کورٹ نے6 ہفتوں میں تمام زیر التواء اپیلوں کےفیصلے کرنے کا بھی حکم دیا۔
چیف جسٹس لاہورہائی محمد قاسم خان نےنئےتعینات ہونےوالےآٹھ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججزمیں گاڑیوں کی چابیاں بھی تقسیم کیں،قبل ازیں جسٹس شہبازعلی رضوی اورڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی نےبھی افتتاحی تقریب سےخطاب کیا۔
خیال رہے کورونالاک ڈائون میں نرمی کےبعد لاہور ہائیکورٹ میں بھی تمام مقدمات کی سماعتیں بحال ہوگئی ہیں ، پہلے روز چیف جسٹس محمد قاسم خان سمیت پرنسپل سیٹ پر26 ججز نےمقدمات سنے،صوبہ بھرکی ماتحت عدالتوں نےٹرائل کیسزکےعلاوہ دیگرمقدمات کی سماعت کی۔
یاد رہے عدالتی ہفتے کے پہلے روز لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ پرچیف جسٹس سمیت دیگرججز832 ارجنٹ کیسزسمیت ریگولراور پرانے مقدمات کی سماعت کی،پرنسپل سیٹ پر9 ڈویژن،26سنگل بنچز نےتمام نوعیت کے مقدمات کی سماعت کی،ہائیکورٹ ملتان بنچ میں 6،بہاولپوراور روالپنڈی بنچ میں4،4ججز نےکیس سنے،،عدالتوں میں کیسزکی سماعت ہونےسے وکلاء کےچیمبرزبھی بحال ہوگئےجس پروکلاء نےاظہار تشکرکیا،،عدالت عالیہ میں داخل ہونے والے وکلاء سمیت تمام افراد کےلیےماسک پہننا،ہینڈ سینی ٹائزر کا استعمال اورسماجی فاصلےسمیت دیگر احتیاطی تدابیرپربھی عمل درآمد کو یقینی بنایا گیا۔