خواجہ برادران کی پیشی کے بعد عدالت نے اہم گواہوں کو طلب کرلیا

2 Jun, 2020 | 11:11 AM

M .SAJID .KHAN
Read more!

(سٹی42)لاہور کےاحتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس پر سماعت، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلیمان رفیق عدالت میں پیش ہوئے جس کے بعد عدالت نے قیصر امین بٹ سمیت دیگر گواہوں کو عدالت میں فوری طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہوراحتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس پر سماعت عدالت میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلیمان رفیق نے اپنی حاضری مکمل کروائی عدالت نے قیصر امین بٹ سمیت دیگر گواہوں کو عدالت میں فوری طلب کرلیا۔ عدالت نے محکمہ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ملازم ایاز کی دستاویزی شہادت قلمبند کی عدالت نے خواجہ برادران کو عدالت سے جانے کی اجازت دے دی عدالت نے سماعت کچھ دیر تک ملتوی کردی احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے ریفرنس پر سماعت کی۔

خواجہ برادران نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے ملک بھرمیں کیسزبڑھ رہے ہیں۔ کورونا کے اصل مریضوں کی تعداد سامنے نہیں آرہی۔حکومت میں کارکردگی نام کی کوئی گنجائش ہی نہیں۔ ٹڈی دل افریقہ سے چل کرپہنچامگرحکومت سوئی رہی۔ہرذمہ داری ڈیزاسٹرمینجمنٹ پرڈال دی جاتی ہے۔

ایم پی اے سلمان رفیق نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے ملک بھرمیں کیسزبڑھ رہے ہیں، کورونا کے اصل مریضوں کی تعداد سامنے نہیں آرہی،حکومتی پالیسی ناکام ہوچکی،ہسپتالوں میں گنجائش کم ہے،خواجہ سعدرفیق کا کہناتھا کہ سلمان رفیق نے ہمیشہ صحت پربات کی ہے، حکومت میں کارکردگی نام کی کوئی گنجائش ہی نہیں۔

ٹڈی دل افریقہ سے چل کرپہنچامگرحکومت سوئی رہی، کوروناپرحکومت کی کوئی بھی پالیسی واضح نہیں،8ہزار روپے کورونا ٹیسٹ غریب پرظلم کے مترادف ہے،سستا ٹیسٹ کرنے کیلئےمینجمنٹ کی ضرورت تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ پیشی پرخواجہ سعد رفیق کا کہناتھا کہ  اٹھارویں ترمیم کے حوالے سے ن لیگ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، کالا قانون ہے جس کے باعث نیب قانون اورمعیشت اکٹھے نہیں چل سکتے. جس کی وجہ سے ریاستی اموربھی نیب کے ساتھ نہیں چل سکتے ہیں۔نیب قوانین سے سیاسی مخالفین کے ساتھ سول افسران اور کاروباری طبقہ بھی متاثر ہوا ہے، کاروباری طبقہ نیب قوانین کے تحت جیلوں میں ہے۔ ان کی داد رسی ہونی چاہئیے، آئین میں ترمیم 1 دن کا مسئلہ نہیں، اٹھارویں ترمیم میں پنجابیوں نے قربانی دی اور پنجاب نے اپنا حصہ چھوٹے صوبوں کو دیا، آئین انسان کا بنایا ہوا قانون ہے، اس میں ترمیم کی ضرورت ہو تو بات کی جاسکتی ہے۔

مزیدخبریں