شاہین عتیق : سیشن جج لاہور قیصر نذیر بٹ نے فیملی کیسوں کی تعداد زیادہ ہونے پر فیملی عدالتوں کو گارڈین کورٹ کے اختیارت بھی دے دئیے ہیں۔ سول کورٹ میں فیملی اور گارڈین کی تعداد 25 ہوگئی ،عدالتوں کو بچوں کے کیس ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سول کورٹ میں دو ماہ سے التوا میں پڑے کیسوں کی تعداد زیادہ ہونے پر فیملی اور گارڈین کورٹس کی تعداد بڑھا د ی گئی ہے، اب بچوں اور گھریلو ناچاکی کے کیس نمٹانے کے لیے عدالتوں کی تعداد پچیس کر دی گئی۔ سیشن جج لاہور نے فیملی عدالتوں کو بھِی گارڈین جج کے اختیار دئیے ہیں تاکہ کیسوں کوجلد سے جلد نمٹایا جائے۔ سیشن کورٹ میں بچوں کی ملاقات کرانے اورشیڈول جاری کرنے کے حوالے سے وکلا کی سینکڑوں درخواستیں دائر تھیں جن کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کا حکم جاری کردیا گیا۔
خیال رہے کورونالاک ڈائون میں نرمی کےبعد لاہور ہائیکورٹ میں بھی تمام مقدمات کی سماعتیں بحال ہوگئی ہیں ، پہلے روز چیف جسٹس محمد قاسم خان سمیت پرنسپل سیٹ پر26 ججز نےمقدمات سنے،صوبہ بھرکی ماتحت عدالتوں نےٹرائل کیسزکےعلاوہ دیگرمقدمات کی سماعت کی۔
لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ پرچیف جسٹس سمیت دیگرججز832 ارجنٹ کیسزسمیت ریگولراور پرانے مقدمات کی سماعت کی،پرنسپل سیٹ پر9 ڈویژن،26سنگل بنچز نےتمام نوعیت کے مقدمات کی سماعت کی،ہائیکورٹ ملتان بنچ میں 6،بہاولپوراور روالپنڈی بنچ میں4،4ججز نےکیس سنے،،عدالتوں میں کیسزکی سماعت ہونےسے وکلاء کےچیمبرزبھی بحال ہوگئےجس پروکلاء نےاظہار تشکرکیا،،عدالت عالیہ میں داخل ہونے والے وکلاء سمیت تمام افراد کےلیےماسک پہننا،ہینڈ سینی ٹائزر کا استعمال اورسماجی فاصلےسمیت دیگر احتیاطی تدابیرپربھی عمل درآمد کو یقینی بنایا گیا۔
یاد رہے کہ لاہور سمیت صوبہ بھرکی ماتحت عدالتوں میں ٹرائل کیسز کے علاوہ دیگر تمام مقدمات کی سماعت کا آغازہوگیا ہے ، قتل،ڈکیتی ،،چوری سمیت دیگرٹرائل کیسزکی سماعت تاحکم ثانی نہیں ہوگی،ذرائع کے مطابق چیف جسٹس ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد صوبہ بھر کی ماتحت عدالتوں میں ٹرائل کیسز کی سماعت ہوگی۔