(ملک اشرف) عام انتخابات سے قبل بڑی عدالت سے بڑا فیصلہ آگیا، لاہورہائیکورٹ نے ارکان اسمبلی کیلئے کاغذات نامزدگی کا موجودہ فارم غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے 2016ء والے پرانے فارم بحال کرنے کا حکم دے دیا۔
سٹی 42 کے مطابق امیدواروں کیلئے کاغذات نامزدگی میں اثاثہ جات قرضہ جات، دوہری شہریت، ٹیکس ریٹرن اورمقدمات کی تفصیل ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے محمد احمد کمال سمیت دیگر کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امیدوار اپنے اور بیوی بچوں کے علاوہ، فیملی کی مکمل معلومات بھی کاغذات نامزدگی ظاہر کریں۔ امیدواروں کے لئے آئین کے آرٹیکل 62،63 کے معیار کے بارے میں مکمل کوائف ظاہر کرنا بھی لازمی قرار دے دیا گیا۔
کاغذات نامزدگی میں ترمیم کرکے پارلیمان نے الیکشن کمیشن کے اختیارات کو استعمال کیا۔ پارلیمنٹ کو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی ترتیب دینے کا اختیار ہی نہیں۔ یہ اختیار الیکشن کمیشن کاہے۔ وفاقی حکومت کے وکیل کا کہنا تھاکہ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا مکمل اختیار ہے۔ وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نے کاغذات نامزدگی کے فارم میں تبدیلی کرتے وقت ہم سے مشاورت نہیں کی۔ موجودہ کاغذات نامزدگی فارم کالعد م قرار دیئے جائیں۔
عدالتی فیصلہ کے بعد الیکشن کمیشن نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کی روشنی میں نیا فارم تیار ہو گا۔ذرائع کے مطابق نیا فارم بننے سے نامزدگی فارم وصولی کی تاریخوں میں ردو بدل پر بھی غور ہو گا۔