سٹی42: ریاست اترپردیش کے ضلع ہاترس کے گاؤں پلوئی میں ہندو سادھو بھولے بابا کے حوالے سے مذہبی اجتماع میں بھگدڑ مچنے سے 116 افراد کے مرنے کی تصدیق ہو گئی ہے۔ اس بھگڈر مین سینکڑوں افراد زإی ہوئے ہیں۔
عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ ضلع ہاترس کے چھوٹے سے گاأں پلوئی میں سادھو بھولےبابا کی یاد میں ہونے والی تقریب میں پشاس ہزار سے زیادہ افراد جمع تھے۔ بھگدڑ ا وقت مچی جب ہزاروں لوگوں نے تقریب ختم ہوتے ی باہر نکلنے کی کوشش کی۔ افراتفری کیوں پھیلی اور بھگدڑ میں اپنے زیادہ افراد کیوں کچلے گئے، اس حوالے سے بھارت کے میڈیا کا کہنا ہے کہ گرمی بہت زیادہ تھی، جب بھگدڑ مچی تو درجنوں عورتیں، بچے چھوٹی سی جگہ س باہر نلنے کے لئے بیک وقت کوش کرنے لگے تھے،
بھگدڑ میں مرنے والے افراد میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔
ہندو مذہبی تقریب ست سنگ پوجا ضلع ہاتھرس کے دیہی علاقے میں ایک میدان میں منعقد کی گئی تھی، بھارتی حکام کا کہنا ہے تقریب کے اختتام پر ایک ساتھ باہر نکلنے کی کوشش میں بھگدڑ مچی، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک عینی شاہد نے بتایا کہ تقریب میں کم و بیش 50 ہزار لوگ اس اجتماع میں موجود ہوں گے، ہائی وے پر موجود دروازے پر کچھ لوگ دائیں جانب جارہے تھے تو کچھ بائیں جانب اسی وجہ سے بھگدڑ مچی۔
تقریب میں شامل سیمہ نامی خاتون نے بتایا کہ جس وقت بھگدڑ مچی اس وقت وہ تقریب سے واپس جارہی تھیں، وہ تقریب میں اپنے 3 رشتے داروں کے ہمراہ شریک ہوئی تھیں جن میں سے 2 ہلاک ہوچکے ہیں۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
زیر اعظم نریندر مودی نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 2 لاکھ جبکہ زخمیوں کے لیے 20 ہزار بھارتی روپے کا اعلان کیا ہے۔