سٹی42: پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی ٹیم بھی شریک ہو گی، اب تک یہ طے نہیں ہوا لیکن اشارے مل رہے ہیں کہ بھارت کی حکومت اپنی ٹیم کو پاکستان آ کر آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کھیلنے سے نہیں روکے گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے کرکٹ کی دنیا کے سب سے زیادہ سنجیدہ ایونٹ چیمپئینز ٹرافی ٹورنامنٹ میں بھارتی ٹیم کی شرکت حکومت کی اجازت سے مشروط ہے تاہم بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے کے حوالے سے پی سی بی کو مثبت اشارے مل رہے ہیں۔
بھارت کی جانب سے اب تک کسی باضابطہ پلیٹ فارم پر پاکستان نہ آنے کی بات نہیں کی گئی تاہم ایشیا کپ کے تجربہ کے سبب یہ خدشہ ظاہر کیا جاتا رہا ہے کہ اگر ایشیا کپ کی طرح بھارت نے چیمپئینز ٹرافی کے لئے بھی ٹیم پاکستان نہ بھیجی تو پاکستان کیا کرے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین محسن نقوی اس ضمن میں کئی مرتبہ بتا چکے ہیں کہ بھارت کی ٹیم کے پاکستان آنے کی قومی امید ہے تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کسی ایک ملک کی عدم شرکت کے سبب ٹورنامنٹ کے وینیوز ملک سے باہر رکھنے کے متعلق نہیں سوچے گا۔ بھارت کے سوا، دیگر ممالک کی ٹیمیں پہلے ہی پاکستان آکر سیریز کھیل چکی ہیں ۔
دیگر ممالک پاکستان میں شیڈول کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے خواہشمند ہی۔ پی سی بی نے چند ہفتے قبل شیڈول منظوری کے لیے آئی سی سی کو بھجوایا تھا۔ اس شیڈول میں بھارت کی ٹیم کے تمام میچ لاہور کے قذافی سٹیڈیم مین رکھے گئے ہیں۔
چیمپئینز ٹرافی کے لئے پاکستان میں قذافی سٹیڈیم اور دیگر سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کا کام شروع ہوچکا ہے۔ آئی سی سی کے وفود پہلے ہی سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے پلان کا پاکستان آکر جائزہ لے چکےہیں۔
ایک اور اہم اطلاع یہ ہے کہ آئی سی سی نے پی سی بی کے بھجے ہوئے شیڈول میں کوئی ردوبدل تجویز نہیں کیا۔ آئی سی سی اس شیڈول کو دیگر سات ممالک کو اب بھجوائے گا ۔
چیمپئنز ٹرافی میں آسٹریلیا، انگلینڈ، بھارت، جنوبی افریقا، بنگلا دیش، نیوزی لینڈ اور افغانستان کی ٹیموں کو شرکت کرنا ہے ۔
ٹورنامنٹ 19 فروری سے 9 مارچ تک کراچی،لاہور اور راولپنڈی کے تین شہروں میں کھیلا جائے گا ، فائنل کے سوا بھارتی ٹیم کے تمام میچ لاہور میں رکھے گئے ہیں۔