ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان، افغانستان اور تاجکستان میں سڑک سے تجارت کو فروغ دیا جاسکتا ہے، چاہتے ہیں پاکستان اور تاجکستان کے درمیاں ریل اور روڈ نیٹ ورک مربوط ہو۔
تاجکستان کے دو روزہ دورے کے دوران وزیراعظم شہبازشریف اور تاجک صدر کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور تاجکستان کے معاہدوں سے تعلقات کو فروغ ملےگا، تاجکستان میں ہر جگہ ہمارا گرم جوشی سے استقبال کیا گیا ۔ دونوں ملکوں کے درمیاں مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط سے دو طرفہ تعلقات مضبوط ہوں گے۔ تاجکستان میں آکر ایسے لگتا ہے جیسے ہم اپنے دوسرے گھر آئے ہیں ۔ زراعت ، صحت ، تعلیم ، سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کے لیے کام کریں گے۔ تاجکستان کے ساتھ اپنے بردارانہ تعلقات مزید مستحکم بنائیں گے۔ پاکستان، افغانستان اور تاجکستان میں سڑک سے تجارت کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان دہشت گردی سے متاثر رہے، دہشت گردی سے ہزاروں جانوں اور اربوں ڈالر کا نقصان ہوا، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بہت قربانیاں دیں۔ کراچی پورٹ سے براستہ افغانستان تاجکستان کے لیے اشیاء کی نقل وحمل ہوری ہے ۔ چاہتے ہیں پاکستان اور تاجکستان کے درمیاں ریل اور روڈ نیٹ ورک مربوط ہو ۔ چین ، تاجکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی راہداری کاحصہ بننے کے خواہش مند ہیں۔ پاکستان اور تاجکستان نے سرکاری پاسپورٹ کو ویزا سے مستثنا کرنے کے سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امن کے بغیر ترقی کا حصول ناممکن ہے۔ کاسا 1000 منصوبہ اگلے سال مکمل ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو غزہ اور یوکرین جنگوں جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، غزہ میں ہزاروں بے گناہوں کی نسل کشی کی گئی، انسانیت کی تاریخ نے غزہ جیسی ہولناک صورتحال نہیں دیکھی۔ وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی گئی۔