سٹی42: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور ہو گئی ہے۔
احتساب عدالت اسلام اباد کے جج محمد علی وڑائچ نے اڈیالہ جیل میں ضمانت منظور کی،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے دلائل دیے کہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری مطلوب نہیں، چیئرمین نیب نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے۔
سردار مظفر کا کہنا تھا کہ جب وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے تو درخواست ضمانت غیر مؤثر ہے، 10 ماہ قبل بھی ہمارا یہی مؤقف تھا کہ بشریٰ بی بی کے وار وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کئے۔
عدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 5 جولائی تک ملتوی کر دی گئی، سماعت کے دوران استغاثہ کے تین گواہان پر وکلا صفائی نے جرح مکمل کر لی، ریفرنس میں مجموعی طور پر 27 گواہان پر جرح مکمل کی جا چکی ہے۔
خیال رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ نیب ریفرنس ’القادر ٹرسٹ کیس‘ میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
یہ کیس القادر یونیورسٹی کیلئے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا۔