ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قرآن پاک کی بیحرمتی؛ منافرت کا پھیلاؤ روکنے کے لئے بین الاقوامی قانون سازی کی جائے، او آئی سی

OIC calls for international law to stop events causing the spread of hatred on global scale, City42
کیپشن: سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پراو آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ نےکہا کہ تمام اسلامی ممالک قرآن پاک اور پیغمبر اسلام کی توہین کے واقعات کی روک تھام کیلئے اجتماعی اور ٹھوس اقدامات کریں۔ فوٹو: او آئی سی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ نےکہا کہ تمام اسلامی ممالک قرآن پاک اور پیغمبر اسلام کی توہین کے واقعات کی روک تھام کیلئے اجتماعی اور ٹھوس اقدامات کریں۔

سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس جدہ ہیڈ کوارٹر میں ہوا۔اجلاس میں پاکستان، اردن، انڈونشیا، ملائیشیا، آذربائیجان، متحدہ عرب امارات، بحرین سمیت رکن ممالک کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان شریک تھے۔

پاکستانی مندوب برائے اسلامی تعاون تنظیم فواد شیر نے پاکستان کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کو قابل نفرت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب پوری امت مسلمہ عید الاضحیٰ منا رہی تھی اور دوسری جانب قرآن پاک کو جلانے جیسی گھناؤنی اور ناقابل برداشت حرکت کی گئی جس سے پوری مسلمان دنیا کو شدید تکلیف پہنچی۔ 
 
اس موقع پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ کا کہنا تھا کہ قرآن پاک اور پیغمبر اسلام ﷺکی بے حرمتی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا، اس کیلئے بین الاقوامی قانون کے فوری اطلاق کی ضرورت ہے جو منافرت کو پھیلنے سے روک سکتا ہو۔

انہوں نے زور دیا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے تمام اسلامی ممالک مشترکہ حکمت عملی اپنائیں اور ٹھوس اقدمات کریں۔

خیال رہے کہ 28 جون کو سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر عید الاضحیٰ کے روز قرآن پاک کو نذرآتش کرنے اور بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا۔

مقامی پولیس کی سخت سکیورٹی میں عراقی شہری نے مسجد کے باہر قرآن پاک کو نذر آتش کیا اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کی۔

قرآن پاک کی بے حرمتی پر دنیا بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔