تھرماپول کے برتنوں میں کھانے والے افراد ہوجائیں ہوشیار خبردار

2 Jul, 2019 | 01:56 PM

Sughra Afzal

 (عمران یونس) شہر میں کھانے پینے کے مختلف مراکز پر اخبارات اور تھرماپول کے برتنوں کا استعمال کینسر کا باعث بن سکتا ہے، پابندی کے باوجود بیشتر دکاندار تاحال کھانے پینے کی فروخت میں ان کا بے دریغ استعمال کررہے ہیں۔

پولی سٹائرین، بینزین اور مونو سٹائرین کے برتن جنہیں تھرماپول کے مصنوعی برتن کا نام بھی دیا جاتا ہے، مختلف بیماریوں کا موجب بنتے ہیں، خاص طور پر ان مصنوعی برتنوں میں چائے، کافی اور دیگر گرم مشروبات اور کھانے کا استعمال کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے، فوڈ اتھارٹی نے ایک سال قبل تھرماپول کے برتنوں پر پابندی لگاکر صنعتکاروں کو سات ماہ کا بزنس ایڈجسٹمنٹ ٹائم دیا تھا جس پر 90 فیصد عملدرآمد ہوچکا ہے۔

ڈی جی فوڈ کے مطابق فوڈ اتھارٹی نے اب تک دوہزار پانچ سو مقامات سے چار لاکھ چوہتر ہزار تھرماپول ڈبے تلف کیے ہیں۔

مزیدخبریں