احمد منصور :ملٹری کورٹس سے رہائی پانے والے مجرمان کی "رحم کی پٹیشنز" سامنے آگئیں
ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ 19 مجرمان کو آج "رحم کی پٹیشنز" منظور ہونے پر رہا کر دیا گیا ،ملزمان کی رہائی , دائر کردہ "رحم کی پٹیشنز" پر قانونی کارروائی کے بعد عمل میں لائی گئیں،سانحہ 9 مئی کی سزاؤں پر عمل درآمد کے دوران مجرمان نے قانونی حق استعمال کرتے ہوئے رحم اور معافی کی پٹیشنز دائر کیں،مجرمان نے اپنی "رحم کی پٹیشنز" میں نو مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ،
مجرم محمد بلاول حسین نے اپنی رحم کی درخواست میں اپیل کی کہ:
’’میرا 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونا بہت بڑی غلطی تھی مجھ پر رحم کیا جائے اور میری معافی کی درخواست قبول کی جائے‘‘’’میں نہایت عاجزی کے ساتھ درخواست کرتا ہوں کہ میرے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کیا جائے‘‘
زاہد خان نے کہا ’’میں ریاست کیخلاف اپنے غلط کاموں پر شرمندہ ہوں‘‘
9مئی کے ایک اور مجرم سِیعد عالم نے اپیل کی تھی کہ:’’میں 9 مئی میں ریاست کیخلاف کئے گئے غلط کاموں پر شرمندہ ہوں‘‘’’میری عاجزانہ درخواست ہے کہ میری رحم کی درخواست کو قبول کیا جائے اور میری سزا معاف کی جائے‘‘’’انتہائی عاجزی کے ساتھ میری درخواست ہے کہ میرے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کیا جائے‘‘
محمد سلیمان نے کہا ’’میں اپنے 9 مئی کے کاموں پر شرمندہ ہوں اب حکام کے ساتھ مکمل تعاون کروں گا‘‘’’میرے ساتھ رحم کیا جائے، 9 مئی کو مجھے بعض افراد نے گمراہ کیا‘‘
محمد الیاس نے کہا ’’میں اپنی غلطیوں کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں، میں جانتا ہوں میرے عمل سے میرے خاندان کو شرمندگی اٹھانا پڑی‘‘’’میں انتہائی عاجزی سے درخواست کرتا ہوں کہ میرے معاملے میں آپ حسن سلوک اور نرمی کی جائے‘‘
یاسر نواز کا کہنا تھا کہ ’’میں 9 مئی کو ریاست اور ریاستی اداروں کیخلاف لوگوں کو اکسانے والی غلطیوں کا اعتراف کرتا ہوں ‘‘
19 مجرمان کی پٹیشنز خالصتاً انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر قانون کے مطابق منظور کی گئیں،سزاؤں کی معافی شفاف قانونی عمل اور انصاف کی مضبوطی کا ثبوت ہیں