عثمان خان : اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے مذاکراتی کمیٹی میں شریک شرکاء کا خیر مقدم کیا ۔ مذاکراتی کمیٹی کے دوسرے اجلاس کے موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے افتتاحی کلمات کہتے ہوئے کہا آج ہماری مذاکراتی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہے،پہلی کمیٹی میں ہمارے کچھ ساتھی موجود نہیں تھے، پہلی مذاکراتی کمیٹی بہت اچھے اور خوشگوار ماحول میں منعقد ہوئی تھی، پہلی کمیٹی کے اجلاس میں زیر بحث آنے والے امور پر عملدرآمد کیا گیا ہے،میرا کردار بطور ایک سہولت کار ہے،امید کرتا ہوں کہ مذاکراتی کمیٹی میں شریک فریقین مذاکرات کو مثبت انداز میں چلائیں گے، میری کوشش ہے کہ ملک کو درپیش دہشتگردی، معیشت سمیت دیگر اہم ایشوز کو بھی اسی کمیٹی میں زیر غور لایا جائے،ہم سب پاکستانی ہیں، پاکستان کے مسائل کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے،ملک کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے ہم سب کو ملکر کردار ادا کرنا ہو گا،
اجلاس میں نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار، مشیر برائے وزیراعظم رانا ثناء اللہ، سینیٹر عرفان صدیقی، سابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور اراکین قومی اسمبلی سید نوید قمر اور ڈاکٹر فاروق ستار شریک ہوئے کمیٹی اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی اعجاز الحق، خالد حسین مگسی اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان بھی موجود تھے ۔
مذکراتی کمیٹی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر،اراکین قومی اسمبلی صاحبزادہ حامد رضا، راجہ ناصر عباس اور سلمان اکرم راجہ بھی اجلاس میں شریک ہوئے
آج کے اجلاس میں دونوں جانب سے کمیٹیاں پوری تھیں,گزشتہ اجلاس میں یہی فیصلہ ہوا تھا کہ اپوزیشن چارٹر آف ڈیمانڈ رکھے گی,اس کا جواب حکومت دے گی
ااپوزیشن نے آج کچھ باتیں ضرور کیں مگر مکمل مطالبات پیش کرنے کے لیے پارٹی چیئرمین سے ملاقات کر نے کا وقت مانگ لیا ۔ اچھی بات یہ ہے کہ پہلے سے زیادہ اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی ہے،سب سے زیادہ مقدم پاکستان کو رکھنے پہ اتفاق کیا گیا
اسپیکر ایاز صادق نے کہا عرفان صدیقی آج مشترکہ اعلامیہ پیش کریں گے
مشترکہ اعلامیہ بھی سامنے آگیا ہے جس میں اپوزیشن نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے چارٹر آف ڈیمانڈ بنانے کا وقت مانگ لیا ۔ اور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے درخواست کی ہے ۔ اور بانی پی ٹی آئی سمیت قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ 9 مئی اور26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔
حکومت پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری
پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت پارٹی کے لیڈروکارکنان کو رہا کیا جائے ،حکومت ضمانتوں کے کیسز کے حصول میں حائل نہ ہو،حقائق سامنے لانے کیلئے 9 مئی اور 26 نومبرواقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایاجائے ،تحریری چارٹرآف ڈیمانڈ پیش کرنے کیلئے ہمیں بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کا موقع دیا جائے ،بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد اگلے اجلاس میں چارٹر آف ڈیمانڈ تحریری شکل میں پیش کریں گے ،
حکومت نے پی ٹی آئی کے مطالبات پر کوئی اعتراض نہیں کیا،اسحاق ڈار نے کہا معاملات کو خوش اسلوبی سے آگے بڑھانے کیلئے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا جائے ،