وقاص عظیم : انٹرنیٹ ایشو پر چیئرمین پی ٹی اے نے حلف لے لیا ،چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ 7 میں سے 4 سب میرین کیبل کام کررہی تھی
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے نے بیان دیتے ہوئے کہا میں وضو میں ہوں میں ابھی حلف لیتا ہوں اور جو بیان اس وقت دیا اس پر قائم ہوں۔میں اگست 2024 میں بیان دیا تھا،7 میں سے 4 سب میرین کیبل کام کررہی تھی ،اکتوبر 2024 میں ایک کیبل ٹھیک ہوئی تھی 5 ماہ بعد وہ ٹھیک ہوئی تھی،اوکلا ایک اوپن سورس ہے ہم اس وقت موبائل سروس میں 200 میں سے 97 پر ہیں ،ہم سروے کرتے ہیں اور صورتحال کا جائزہ لیتے رہتے ہیں ،6 سال میں 17 سو بلین روپے کمائے گئے انفراسٹرکچر پر خرچ کتنے ہوئے؟ ہمیں جب عدالت، وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کی ہدایت آتی ہے تو ہم انٹرنیٹ سروس بند کرتے ہیں،اگر میں قانون کے خلاف کوئی کام کررہے ہیں تو ثبوت لائے کل سے آفس نہیں آؤں گا۔
سب میرین کیبل پاکستان میں لانا ہمارا نہیں حکومت کا کام ہے،پچھلے دس سال میں ایک کیبل نہیں آئی ،ہم انٹرنیٹ تب بند کرتے ہیں جب ہمیں حکومت یا کورٹ کا حکم آتا ہے ،
وزیر مملکت آئی ٹی شیزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ ہمارا پورا سیکورٹی پیراڈائم تبدیل ہورہا ہے،دہشت گردی کے واقعات بڑھ رہے ہیں ،ہمیں سیکورٹی کے داخلی مسائل ہیں ،اگر ملک کا انٹرنیٹ بند ہوا تو یہ ملک میں گروتھ کہاں سے ہورہی ہے؟ اس مُلک میں دہشت گردی ہوتی ہے ،ایک مہینے میں سو سے زیادہ جوان شہید ہوتے ہیں ،میں مانتی ہوں کہ عوام پر بلاوجہ سرولینس نہیں ہونی چاہیے ،
ہمیں جہاں ضرورت ہوتی ہے ہمیں وہاں سرویلنس کرنی پڑتی ہے ،پاکستان نے پچھلے ایک مہینے میں ڈیڑھ ارب ایکسپوڑٹ کیا ہے ، اگر انٹرنیٹ بند ہے تو یہ پیسہ کہاں سے آ رہا ہے ،
آپ چئیرمین پاشا کو بُلائیں انھوں نے کل مجھے کہا کہ کسی انڈسٹری کو اب کوئی مسئلہ نہیں ، ایشوز تھے انٹرنیٹ کے اب نہیں ہیں ،ہم اسٹار لنک سے بات کر رہے ہیں کہ پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ لایا جاۓ ،انٹرنیٹ پر کسی انڈسٹری کو کوئی ایشو نہیں ہیں، ایشو تھے وقتی تھے حل کرلئے گئے ہیں، حکومت ترجیح بنیادی پر منصوبے بھی کررہے ہیں،
مصطفی کمال کا کہنا تھاکہ اگر تاثر درست نہیں تو اسے درست کرنا آپ ہی کا کام ہے،
چیئرمین قائمہ کمیٹی سید امین الحق نے کہا وی پی این کو قاعدہ قانون میں رہتے ہوئے بند نہیں ہونا چاہے،چیئرمین پاشا کو بلائیں وہ بتائیں انٹرنیٹ سلو ہونے سے کتنا نقصان ہوا؟کوتاہیاں ہر دور میں ہورہی ہیں ہمیں آگے بڑھنا ہے، ملک ترقی کرے، ہمیں ہر صورت انٹرنیٹ برق رفتاری اور بلاتقطل چاہے، کسی بھی صورت میں انٹرنیٹ کو سلو نہیں ہونا چاہے، 15 بلین ڈالر آئی ٹی ایکسپورٹ بڑھانے کے لئے اقدامات لینا ہوں گے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہم وی پی این پر پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں،آج قانون کو عوام کے خلاف ویپنائز کیا جارہا ہے،مجھ پر دہشت گردی کے مقدمات ہیں اور ارکان پر مقدمات ہیں،ہمیں تو سیدھا سیدھا مورد الزام ٹھہرا دیا جائے گا اور ڈرون حملہ ہوگا اور سب ختم ہوجائے گا،کیا وزیر اعظم کے جوائنٹ سیکرٹری کو چھٹی آتی ہے کہ کونسے تھریٹس آتے ہیں؟ انٹرنیٹ کو بند کرنے کا کیا طریقہ کار ہے؟ ای سی ایل پر وفاقی حکومت نام ڈالتی ہے تو یہاں انٹرنیٹ بند کرنے کا ذمہ دار کون ہوتا ہے؟
آئندہ اجلاس میں چیئرمین پاشا کو طلب کرلیا گیا،قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری قانون کو بھی طلب کرلیا۔ارکان کا انٹرنیٹ سروس بند اور سلو ہونے پر وزارت داخلہ کے حکام کو طلب کرنے کا مطالبہ کردیا ،وزارت داخلہ انٹرنیٹ سروس بند کرواتی ہے تو ان کیمرا اجلاس بلایا جائے، آئندہ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ کو بھی انٹرنیٹ ایشو پر طلب کرلیا گیا،