ڈاکٹر یاسمین راشد  پر بیٹی کو سفارش سے نوکری دلوانے کا مقدمہ

2 Jan, 2024 | 09:00 PM

قیصر کھوکھر: سابق وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد  پر بیٹی کو سفارش سے نوکری دلوانے کا مقدمہ بن گیا۔ 

 اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کے زرائع نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے میرٹ کے برعکس اپنی بیٹی کو ملازمت دلوائی۔اینٹی کرپشن کی انکوائری میں ثابت ہوا کہ سابق وزیر صحت نے اپنی بیٹی کی ملازمت کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کیا ۔ ڈاکٹر یاسمین راشد اور ان کی بیٹی کے خلاف اینٹی کرپشن نے مقدمہ درج کر لیا۔ 

تحقیقات میں پتہ چلا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے  صوبہ کی وزیر صحت کی حیثیت سے اپنی 47 سالہ بیٹی  ڈاکٹر عائشہ علی کو کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں قواعد کی سنگین خلاف ورزی کر کے اور میرٹ کے برعکس  اسسٹنٹ پروفیسر تعینات کروایا ۔ عائشہ علی اپنی تعیناتی کے وقت مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترتی تھی۔

 ڈاکٹر عائشہ علی کے تجربہ کے سرٹیفکیٹ پر اسکی والدہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے خود دستخط کئے۔  ملازمت کے وقت ڈاکٹر عائشہ علی کی عمر 47 سال تھی جبکہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کی پوسٹ پر تقرر کے لئے امیدوار کی زیادہ سے زیادہ عمر   40 سال مقرر تھی۔ 

 ڈاکٹر عائشہ علی نے قانون کے مطابق عمر میں رعایت کے لیے کوئی درخواست جمع نہیں کروائی۔

 ڈاکٹر عائشہ علی کو انٹرویو میں دیگر امیدواروں پر جان بوجھ کر فوقیت دی گئی۔ صوبائی وزیر صحت کی حیثیت سے یاسمین راشد کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے ان منتظمین کی سپر باس تھی جنہوں نے قواعد کو نظر انداز کر کے وزیر صحت کی بیٹی کو اسسٹنٹ پروفیسر کی پوسٹ پر بھرتی کیا۔

 ڈاکٹر عائشہ کنگ ایڈورڈ میڈکل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کی ملازمت حاصل کرنے کے فورا بعد قواعد کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے بیرون ملک چلی گئی۔

اینٹی کرپشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سابق وزیر صحت نے اپنا اثرورسوخ استعمال کر کے اپنی بیٹی کی غیر قانونی تقرری کروائی۔ اینٹی کرپشن کرپٹ عناصر کے خلاف بلاامتیاز کاروائیاں کر رہا ہے ۔

یاسمین راشد کی بیٹی کے لئے کے ای میں نیا شعبہ قائم کیا گیا

واضح رہے کہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی بیٹی کو بھرتی کرنے کیلئے نیا شعبہ قائم کیا گیا تھا اور وزیرصحت کی بیٹی کو براہ راست گریڈ انیس میں اسسٹنٹ پروفیسر فیٹل میڈیسن بھرتی کیا گیا تھا۔
صوبائی وزیر صحت کی بیٹی ڈاکٹر عائشہ کو پیرا شوٹ کے ذریعے گریڈ 19 میں کنٹریکٹ کی بجائے مستقل بھرتی کیا گیا تھا اور بھرتی ہوتے ہی وزیر صحت کی صاحبزادی رخصت لے کر لندن چلی گئیں۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد کی بیٹی ڈاکٹر عائشہ علی کو نوازنے کیلئے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں بھی فیٹل میڈیسن کا شعبہ قائم کیا گیا تھا۔

  ڈاکٹر عائشہ کو فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں بھرتی کروانے کی کوشش

ڈاکٹر عائشہ کوفاطمہ جناح یونیورسٹی میں بھی اسسٹنٹ پروفیسر فیٹل میڈیسن بھرتی کیا گیا تاہم نظر انداز کئے گئے امیدواروں کے احتجاج پر وزیر صحت کی بیٹی کی بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا تھا۔ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں ناکامی کے بعد اب وزیر صحت کی بیٹی کو کنگ ایڈورڈ میں بھرتی کیا گیا۔

ریکروٹمنٹ کے ساتھ ہی وزیر صحت کی بیٹی ڈاکٹر عائشہ علی کو بیرون ملک جانے کی رخصت بھی دی گئی۔ ڈاکٹر عائشہ علی کو گزشتہ ماہ 12 جنوری کو تقررنامہ جاری ہوا تو ساتھ ہی وہ لندن چلی گئیں تھیں۔ صوبائی وزیر کی صاحبزادی کیلئے دو یونیورسٹیوں میں نئے شعبہ جات قائم ہوئے اور دونوں یونیورسٹیوں میں حیران کن طور پر ڈاکٹر یاسمین راشد کی صاحبزادی ہی اہلیت کے معیار پر پوری اترسکیں۔

یاسمین راشد کے لئے حکومت پنجاب کے ترجمان نے جھوٹ بولے

سابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی بیٹی ڈاکٹر عائشہ علی کو قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نوکری دینے کے فوراً بعد ہی اس عمل پر سخت تنقید شروع ہو گئی تھی۔ تب حکومت کے ترجمان سے یہ کہلوایا گیا کہ  وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کی صاحبزادی ڈاکٹر عائشہ کو کنٹریکٹ پر  بھرتی کیا گیا ہے  اور ان کا تقرر میرٹ پر ہوا ہے۔ لیکن  ڈاکٹر عائشہ علی کے تقرر کے نوٹیفیکیشن مین واضح تحریر ہے کہ ان کی اپوائنٹمنٹ کے  آرڈرز ریگولر بنیادوں پر ہی ہیں۔ فیٹل میڈیسن کے شعبہ مین اسسٹنٹ پروفیسر بھرتی ہوتے وقت ڈاکٹر عائشہ علی کے پاس فیٹل میڈیسن کی متعلقہ ڈگری بھی نہیں تھی۔

مزیدخبریں