ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے، ہمیں کامن انتخابی نشان دے دیں، گوہر خان

Gohar Khan, PTI, Election Commission, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ کسی صورت میں الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے،ہم انڈر 18اور انڈر 19ٹیم کے ساتھ بھی لڑیں گے،انکو کھلا میدان نہیں دیں گے۔ ہماری درخواست ہے کہ ہمیں "کامن انتخابی نشان" دے دیں۔ 

اڈیالہ جیل مین پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گوہر خان نے کہا کہ سابق چیئرمین سے ملاقات اسلام اباد ہائیکورٹ کے احکامات پر ہوئی۔ ٹکٹوں کے معاملہ پر ابتدائی مشاورت ہوئی ہے۔ ہمارے زیادہ تر امیدوروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے، 8فروری کو ہمارے مخالفین کو شکست ہو گی اور جیت پی ٹی آئی کی ہو گی۔

گوہر خان نے کہا کہ دو دن کی مشاورت کے بعد پی ٹی آئی کے ٹکٹ فائنل کرلیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں جماعتوں کی شمولیت ضروری ہے۔ عدلیہ سے درخواست ہے کہ آپ ہی کا رول ہے۔ ایک پارٹی کو سنگل آوٹ کرکےنکالا جائے گا تو جمہوریت کا نقصان ہو گا۔ اکانومی ڈوب جائے گی۔

گوہر خان نے کہا کہ جن لوگوں نے پارٹی کے خلاف پریس کانفرنس کی ان کو ٹکٹ دینے پرغور نہیں کیا جائے گا۔کسی صورت میں الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے،ہم انڈر 18اور انڈر 19ٹیم کے ساتھ بھی لڑیں گے،انکو کھلا میدان نہیں دیں گے، سپریم کورٹ میں درخواست دے چک ہیں کہ ہمیں لیول پلینگ فیلڈ دیا جائے۔ 

گوہر خان نے دعویٰ کیا کہ مولانا کی پارٹی ملک کی پارٹی نہیں، انکی جماعت کے پی اور بلوچستان تک رہی،انکی سیٹیں پنجاب اور سندھ میں نہیں ہوتیں۔ہمارا کوئی موقف نہیں کہ الیکشن کسی صورت میں ملتوی ہوں،دعا ہے الیکشن خوش اسلوبی سے ہوں،پرامن ہوں۔سسٹم پر اعتماد نہیں بھی ہے تو ہونا ہے،کیونکہ ہم نے الیکشن لڑنا ہے۔ 

ہمارے پاس 70فیصد پاپولیرٹی ہے،جو حکومت ہارس ٹریڈنگ سے بن کر اتی ہے وہ کیسے ڈیلیور کر سکتی ہے۔ہارس ٹریڈنگ سے بنی حکومت کبھی بھی ملک ہو استحکام نہیں دے سکتی۔

جہانگیر ترین کا وکیل انگیج کرکے پشاور ہائیکورٹ لے گئے،الیکشن کمیشن کو کہتے ہیں فری اور فیئر الیکشن کرانا اپکی ذمہ داری ہے۔ایسی صورت حال میں الیکشن تو ہو جائیں گے لیکن بعد میں کیا ہو گا۔ ہماری درخواست ہے کہ ہمیں کامن انتخابی نشان دے دیں۔ہمارے سارے امیدوار آزاد نہیں ہونے چاہیئں۔

نگران سیٹ اپ سے کوئی مطمئن نہیں ہے،