ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 محسن نقوی سے  یو اے ای کی کلاؤڈ سیڈنگ ٹیم  کی ملاقات،لاہور میں دوبارہ مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ

 محسن نقوی سے  یو اے ای کی کلاؤڈ سیڈنگ ٹیم  کی ملاقات،لاہور میں دوبارہ مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (علی رامے) پنجاب حکومت نے لاہور میں ایک بار پھر مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے لاہور میں مصنوعی بارش برسانے والی متحدہ عرب امارات کے محکمہ موسمیات کی کلاؤڈ سیڈنگ ٹیم کے سربراہ احمد الکمال کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنے والوں میں چیف پائلٹ مائیکل اینسٹس اور پائلٹ کرنل عبید شامل تھے۔

محسن نقوی نے سموگ میں کمی کے لئے مصنوعی بارش برسانے والی یو اے ای کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ سموگ میں کمی کیلئے ایک بار پھر مصنوعی بارش برسانے کی کوشش کی جائے گی، متحدہ عرب امارات کی ٹیم مطلوبہ بادل آتے ہی مصنوعی بارش برسائے گی تاکہ سموگ لیول میں مزید کمی لائی جا سکے۔

محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار مصنوعی بارش کا لاہور میں کامیاب تجربہ کیا گیا اور ایئر کوالٹی لیول کئی روز 200 سے نیچے رہا، امید ہے کہ جنوری میں مناسب بادل آتے ہی دوبارہ مصنوعی بارش برسائی جائے گی، پاکستان میں پہلی بار مصنوعی بارش برسا کر یواے ای کی ٹیم کا نام تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی قوم متحدہ عرب امارات کے پائلٹس کی اس کاوش کو فراموش نہیں کر سکتی، مصنوعی بارش برسانے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی قیادت کے بے پایاں تعاون کے شکر گزار ہیں۔

یو اے ای ماہرین کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ جنوری میں مطلوبہ بادل آتے ہی مصنوعی بارش برسانے کا دوسرا تجربہ کیا جائے گا۔

متحدہ عرب امارات کی ٹیم کے سربراہ احمد الکمال اور وفد کے دیگر ارکان نے شاندار مہمان نوازی پر وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ لاہور میں بہت پیار ملا،پاکستان ہمارا دوسر اگھر ہے۔

 اس موقع پرصوبائی وزراء عامر میر،بلال افضل،مصنوعی بارش کے ماہر بریگیڈیئر ندیم،ڈی جی انوائرمنٹ پروٹیکشن اتھارٹی،چیف میٹرولوجسٹ چودھری محمد اسلم،سیکرٹری وزیراعلیٰ، سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی محمد الطاف اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔