لاہور ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس میاں محبوب احمد انتقال کر گئے

2 Jan, 2024 | 12:25 AM

 ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ   چیف جسٹس میاں محبوب احمد انتقال کر گئے۔

  مرحوم  چیف جسٹس میاں محبوب احمد کی نماز جنازہ کل  2 جنوری منگل کے روز دو بجے سہہ پہر ان کے گھر پر 132 اپر مال سکیم میں ادا کی جائے گی۔ مرحوم کو میاں میر دربار قبرستان میں سپرد خاک  کیا جائے گا۔

مسٹر جسٹس میاں محبوب احمد کا کیرئیر

میاں محبوب احمد 30 جولائی کو بغداد (عراق) میں پیدا ہوئے تھے، انہوں نے  قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 1957 میں وکیل کی حیثیت سے پریکٹس کا آغاز کیا۔ متحدہ پاکستان میں مغربی پاکستان کی ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ کے طور پر پریکٹس کی اور سپریم کورٹ کے وکیل کے طور پر بھی زیادہ تر آئینی اور سول مقدمات پر، خاص طور پر تجارتی معاملات پر وکالت کرتے رہے۔

انہیں 3 جون 1978 کو لاہور ہائی کورٹ لاہور کے جج کے عہدے پر فائز کیا گیا۔ وہ پنجاب لوکل کونسلز الیکشن اتھارٹی کے چئیرمین بھی رہے۔

 مسٹر جسٹس میاں محبوب احمد کو  3 جنوری 1991 کو لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز کیا گیا۔وہ  27 جون 1994 تک چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی حیثیت سے کام کرتے رہے، پھر حکومت نےانہیں وفاقی شرعی عدالت کا جج مقرر کیا لیکن انہوں نے اس تقرری کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ ان کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن اگست 1994 میں جاری کیا گیا۔

جسٹس میاں محبوب احمد کا شریعت کورٹ میں تقرر کے خلاف کیس

 چیف جسٹس میاں محبوب احمد اس فیصلہ کے خلاف عدالت میں چلے گئے۔ انہوں نے اپنی شریعت کورٹ میں تعیناتی کے حکم کو چیلنج کیا۔ مشہور" ججز کیس" کا فیصلہ جسٹس میاں محبوب احمد کے حق میں ہوا اور سپریم کورٹ نے 24 مارچ 1996 کو مسٹر جسٹس میاں محبوب احمد کی شریعت کورٹ میں تقرری کا حکم منسوخ کرنے کا فیصلہ دے دیا۔

 اس فیصلہ میں قرار دیا گیا کہ مسٹر جسٹس میاں محبوب احمد کا بطور جج وفاقی شرعی عدالت تقرر کا حکم غیر آئینی تھا۔ اس فیصلہ کے نتیجہ میں  چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی حیثیت سے ان کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن صدر پاکستان نے منسوخ کر دیا۔ انہیں لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدہ پر بحال کر دیا گیا اور طے کیا گیا کہ اب وہ  29 جولائی 1995 تک چیف جسٹس ہائی کورٹ کے عہدے پر رہیں گے۔

 چیف جسٹس میاں محبوب احمد پاکستان کے پہلے جج تھے جنہیں کسی حکومت کے دباؤ پر چیف جسٹس کے عہدہ سے ہٹایا گیا لیکن وہ مقدمہ لڑ کر اپنے عہدہ پر بحال ہوئے اور قانون کے مطابق مدت پوری کر کے ریٹائرڈ ہوئے۔ مسٹر جسٹس میاں محبوب احمد کے بعد یہ اعزاز سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حصہ میں بھی آیا۔

چیف جسٹس وفاقی شریعت کورٹ

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے عہدہ سے ریٹائرڈ ہونے کے بعد مسٹر جسٹس محبوب احمد کو دوسری بار وفاقی شرعی عدالت کے جج کا عہدہ آفر کیا گیا، اس مرتبہ انہوں نے اس عہدہ کو قبول کر لیا۔ وہ 8 جنوری 1997 کو وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئے اور 7 جنوری 2000 کو اپنے تقرر کی معیاد مکمل ہونے تک کام کرتے رہے۔  

مزیدخبریں