ویب ڈیسک: بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کےمطالبے پر مودی حکومت کی خاموشی اُس کےگلے کی ہڈی بن گئی، بھارتی مسلح افواج کے سابق سربراہان مودی حکومت پر برس پڑے۔ بھارتی صدر اور وزیراعظم کے نام کھلے خط میں ہندو انتہاپسندوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
بھارتی مسلح افواج کے پانچ سابق سربراہان، فوجیوں، بیوروکریٹس اور صحافیوں سمیت 100 سے زائد افراد نے بھارتی صدر رام ناتھ کووند اور انتہاپسند وزیراعظم مودی کو کھلا خط لکھ ڈالا۔ خط میں اقلیتوں کیخلاف بڑھتے تشدد اور مسلمانوں کی نسل کشی کا سنگین معاملہ اٹھایا گیا ہے۔
اعلیٰ شخصیات نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ہندو انتہاپسندوں نے ہریدوار اور دہلی میں کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی پر زوردیا۔ ہریدوار کے دھرما سنسد میں انتہاپسند جماعتوں کے رہنماؤں نے جو تقاریر کیں اور مسلمانوں کیخلاف جس طرح زہر اگلا گیا، اس پر سخت تشویش ہے۔
ہندو انتہا پسندوں سے بھارت کی کوئی اقلیت محفوظ نہیں۔ ملک میں مسیحی، دلت اور سکھ کمیونٹی سمیت تمام اقلیتوں پر حملے ہو رہے ہیں۔ بھارت کی مسلح افواج اور دیگر اداروں نے ملک کے آئین اور سیکولر اقدار کو برقرار رکھنے کا حلف اٹھا رکھا ہے۔
اعلیٰ شخصیات نے مودی اور رام ناتھ کووند سے انتہاپسندوں کیخلاف فوری کارروائی اور نسل کشی کےمطالبات کی مذمت کا مطالبہ کیا اور زور دیا کہ بھارتی حکومت، پارلیمنٹ اورسپریم کورٹ ملک کو بچانے کے لئے فوری کارروائی کریں۔