(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں دو سال سے بیس ججز کی آسامیاں خالی،ججز کی کمی سے زیر التوا مقدمات کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کر گئی، لاہور ہائیکورٹ کے نئے ججز کی تعیناتیوں کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بارہ جنوری کو طلب کرلیا گیا، جس میں نئے ججز کیلئے 16 ناموں پر غور ہوگا۔
لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی منظور شدہ تعداد 60 ہے جبکہ گزشتہ دو سال سے 40 ججز کام کر رہے ہیں، ججز کی کمی کے باعث زیرالتواء مقدمات کی تعداد میں روزبروزاضافہ ہو رہا ہےاور یہ تعداد دو لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمد کی زیر صدارت بارہ جنوری کو سپریم کورٹ میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں نئے ججز کی تعیناتیوں پر غور ہوگا، اجلاس میں چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان سمیت جوڈیشل کمیشن کے دیگر ممبران شرکت کریں گے، اجلاس میں گیارہ وکلاء، تین سیشن ججز اور دو لاء افسروں کو ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بنانے پر غور ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب محمد شان گل، ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل محمد امجد رفیق کانام زیر غور آئے گا، ایڈووکیٹ محمد طارق ندیم، افتخار احمد میاں، بیرسٹر سلطان تنویر، احمد ندیم ارشد، حسن نواز مخدوم، ایڈووکیٹ علی ضیاء باجوہ، محمد راحیل کامران شیخ، عابد حسین چٹھہ، سید انتخاب حسین شاہ، ایڈووکیٹ محمد آصف سعید رانا، سرفراز احمد چیمہ کا نام بھی زیر غور آئے گا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوجرانوالہ چودھری ہمایوں امتیاز، سیشن جج گجرات صفدر سلیم اور رجسٹرار وفاقی شرعی عدالت عرفان احمد سعید کے نام پر بھی غور ہوگا