(علی ساہی) نواز شریف کو 7 برس قید ہوگئی، مگر ضروری تو نہیں کہ وہ 7 برس قید کاٹیں بھی، ہر قیدی کی طرح ان کے لیے بھی مراعاتی پیکج موجود ہے۔
مراعاتی پیکج نمبر 1۔ اگر انہوں نے جیل کا کام یعنی صفائی اچھے طریقے سے کی تو ان کی سزا میں سے 672 دن یعنی تقریبا 2 سال کی کمی ہوسکتی ہے۔
مراعاتی پیکج نمبر 2۔ سابق وزیراعظم کو جیل میں ثابت کرنا پڑے گا کہ ان کا کردار اچھا ہے اور اگر وہ یہ ثابت کرنے میں کامیاب رہے تو انہیں ہر سال سزا میں 15 دن کی معافی مل سکتی ہے، باقی برسوں کا حساب آپ خود لگا لیں۔
مراعاتی پیکج نمبر3۔ حکومت مختلف تہواروں مثلا عید، رمضان اور دیگر تہواروں پر جو قید کے دنوں میں کمی کی جو مراعات دیگر قیدیوں کو دیتی ہے وہی3 بار وزیراعظم رہنے والے نواز شریف کو بھی ملے گی۔ ہر سال اگر 30 سرکاری معافیاں لگائیں تو نواز شریف کی سزا میں 210 دن کی مزید کمی ہوجائے گی۔
ہائے ہائے، یہ کہتے ہوئے کلجہ منہ کو آتا ہے کہ سابق وزیراعظم کو 20 دن کی معافی دینے کا اختیار سپرتںڈیٹ جیل کو بھی ہے اور اگر نواز شریف کے چال چلن سے آئی جی اور سیکرِٹری داخلہ خوش ہوں تو وہ بھی انہیں دو دو ماہ کی معافی دے سکتے ہیں، اب یہ نواز شریف پر ہے کہ وہ جیل میں زیادہ رہنا چاہتے ہیں یا کم۔