شہید کانسٹیبل مستنصر کے بچے غم سے نڈھال، انصاف کا مطالبہ

2 Jan, 2018 | 11:13 PM

صغیر زیدی:بگڑے رئیس نے ڈیفنس میں ناکے پر کھڑے دو پولیس اہلکاروں کو اپنی گاڑی تلے روند دیا، حادثے میں گوجرانوالہ کا کانسٹیبل مستنصر شہید ہوگیا۔سوہدرہ میں سوگ کا سماں، اہل خانہ نے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق نیو ایئر نائٹ پر لاہور کے علاقہ ڈیفنس میں پولیس نے ناکہ لگا رکھا تھا۔ اچانک تیز رفتار کار بے قابو ہوکر ناکے پر کھڑے پولیس اہلکاروں پر چڑھ دوڑی، حادثہ میں پولیس کانسٹیبل مستنصر شہید ہو گیا۔

شہید اہلکار مستنصر کا تعلق گوجرانوالہ کے علاقہ سوہدرہ سے تھا۔ مستنصر کے بچے غم سے نڈھال تھے۔ مستنصر کے بھائی کی زبان پر ایک ہی بات تھی کہ انہیں انصاف چاہئے۔ ان کے بڑے بیٹے نے کہا کہ میں بڑا ہو کر پولیس افسر بنوں گا۔ ان کی بیٹیوں نے بتایا کہ ان کے ابو ان سے بہت پیار کرتے تھے۔ رات کو 12 بجے ابو کی کال آئی تھی اور انھوں نے نیو ایئر وش کیا تھا جبکہ 3 بجے کال آئی کہ آپ کے ابو شہید ہو گئے۔ انھوں نے قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

لاہور میں پولیس نے کانسٹیبل کی موت کے ذمہ دار نوازشریف کےقریبی عزیزمصطفٰی احمد کو چار دوستوں سمیت گرفتار کر لیا۔ مصطفٰی جوہر ٹاؤن میں دوستوں کے ساتھ نیو ائیر پارٹی منا کر واپس آ رہا تھا۔

پولیس نے مدعا مصطفیٰ کے ڈرائیور پر ڈال دیا۔ پولیس کے مطابق حادثہ کے وقت گاڑی مصطفیٰ کا ڈرائیور چلا رہا تھا۔ گاڑی میں مصطفیٰ کا دوست طحہ بھی موجود تھا۔ مصطفٰی کےموبائل ڈیٹا کی مدد سے دیگر ملزموں کو حراست میں لیا گیا، کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے۔

مزیدخبریں