سٹی42: سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف دورانِ عدت نکاح کیس کی سماعت آج تقریباً مکمل ہو گئی۔
اڈیالہ جیل میں 14 گھنٹے کی طویل سماعت کے دوران سابق چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیلوں نے گواہوں پر جرح مکمل کر لی۔
مقدمہ کی سماعت سکیورٹی مسائل کے سبب اڈیالہ جیل میں ہوئی۔ سماعت سول جج قدرت اللہ نے کی۔
سابق چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض ایڈوکیٹ عدالت پیش ہوئے۔
سابق چئیرمین پی ٹی آئی کے وکلاء نے گواہوں کے بیانات پر جرح کی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے اپنے سی آر پی سی کی سیکشن 342 کے تحت بیان بھی قلمبند کروا دیئے۔
بشریٰ بی بی نے اپنے بیان میں 14 نومبر 2017 کے طلاق نامہ کو "من گھڑت" قرار دے دیا۔ بشریٰ بی بی نے دعوی کیا کہ ان کے سابق شوہر خاور مانیکا نے انہیں زبانی طلاق ثلاثہ اپریل 2017 دی تھی۔اپریل سے اگست 2017 تک میں نے اپنی عدت کا دورانیہ گزارا۔اگست 2017 میں لاہور اپنی والدہ کے گھر منتقل ہوگئی۔ یکم جنوری 2018 کو عمران خان سے ایک ہی نکاح ہوا۔ انہوں نے دوسری مرتبہ پڑھائے گئے نکاح کے وجود سے بھی انکار کیا۔