بلوچستان میں الیکشن سبوتاژ کرنے کے لئے مزید حملے، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نون اور آزاد امیدوار نشانہ بنے

2 Feb, 2024 | 11:18 PM

سٹی42 : بلوچستان میں امن، بھائی چارے اور عوام کی خوشحالی کے لئے پر امن وفاق پرست سیاست پر یقین رکھنے والے سیاست دان مسلسل دہشتگردوں کے حملوں کی زد میں  ہیں۔  جمعہ کے روز بلوچستان کے طول و عرض میں سیاستدانوں اور سیاسی پارٹیوں پر کئی حملے ہوئے۔ جن میں  پاکستان پیپلز پارٹی کے کم از کم تین کارکن زخمی ہوئے۔

قلات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے دفتر پر بم حملہ

قلات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کے انتخابی دفتر پر دستی بم دہشت پسندوں نے بم پھینک دیا۔

 پولیس زرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس بم حملے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے تین کارکن زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کی ھالت خطرے سے باہر ہے۔

مند میں آزاد امیدوار پر فائرنگ

 تربت کے علاقہ مند میں پی بی۔27 کیچ ون میں الیکشن لڑنے والے آزاد امیدوار میر فداحکیم رند کے قافلے فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ سے میر فدا حکیم رند اور ان کے قافلے میں شامل تمام افراد محفوظ رہے۔  گاڑی کو نقصان پہنچا۔ میر فدا حکیم رند کے محافظوں کی جوابی فائرنگ سے حملہ فرار ہوگئے۔

پولیس زرائع نے اس حملہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ  میر فدا حکیم رند اپنے حلقے کے انتخابی مہم کے لئے جا رہے تھے جب ان پر فائرنگ ہوئی۔

سابق وزیر داخلہ شعیب نوشیروانی کے گھر پر بم حملہ
  بلوچستان کے علاقے خاران میں سابق وزیر داخلہ شیعب نوشیروانی کے گھر پر دستی بم حملہ کیا گیا۔ دستی بم کے اس حملہ میں  گھر کے صحن میں بم پھٹنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔سابق وزیر داخلہ  شعیب نوشیروانی 8 فروری کے الیکشن میں حلقہ پی بی  33  سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ہ ہیں۔

کیچ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کے گھر پر بم حملہ
تربت کے علاقہ پی بی۔27 کیچ نمر 1 میں پاکستان  پیپلز پارٹی کے امیدوار میر عبدالرؤف رند کی رہائش گاہ پر دستی بم کا حملہ ہوا۔ میر عبدالرؤف کی  رہائش گاہ کے صحن میں پھینکا گیا۔ بم پھٹنے کے وقت کوئی انسان نزدیک موجود نہین تھا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس حملہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

مزیدخبریں