سٹی42: مری میں تمام سڑکوں سے برف ساتھ ساتھ ہی ہٹائی جا چکی ہے ، کہیں کوئی سیاح برف میں نہیں پھنسے، جس فیملی کی شکایت میڈیا پر نشر ہوئی اس کے پرائیوٹ فلیٹ کے آگے سے بھی برف ہٹا دی گئی۔
مری پولیس نے بعض نیوز چینلز پر اور سوشل میڈیا پر پھیلی ہوئی افواہ کے حوالے سے وضاحت کی کہ کیمپ مبارک میں گاڑیاں برف میں نہیں پھنسیں۔مری میں اور مری کے گرد و نواح میں کسی بھی مقام پر کوئی گاڑی یا فیملی برف میں پھنسی ہوئی نہیں ہے۔
میڈیا چینلز کو کال کرنے والے نوجوان کی فیملی ایک پرائیویٹ فلیٹ میں رہائش اختیار کئے ہوئے ہے۔ یہ لوگ پرائیویٹ فلیٹ کے سامنے سے برف ہٹوانا چاہتے تھے۔اطلاع ملنے پر مری پولیس اور ٹریفک پولیس نے ضلعی انتظامیہ کی معاونت سے اس فلیٹ کے سامنے سے برف ہٹوا دی ہے،
پولیس کے ترجمان نے کہا کہ راولپنڈی پولیس سیاحوں کی حفاظت اور سہولت کے لئے ہرممکن اقدامات اٹھا رہی ہے،
"برف میں پھنسی فیملی کا معاملہ"
کراچی سے مری گھومنے کے لئے مری آنے والی ایک فیملی مری کے نواح مین ایک فلیٹ میں مقیم ہے۔ اس فیملی کے افراد کی جانب سے بعض میڈیا آؤٹ لیٹس کو فون کر کے دعویٰ کیا گیا کہ وہ برف میں پھنسے ہوئے ہیں، کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا اور ان کے پاس کھانے پینے کو کچھ نہیں ہے۔متاثرہ فیملی کا دعویٰ تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد نہیں کی جا رہی، ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے رابطہ نہیں کیا گیا۔ کراچی سے مری گھومنے کیلئے جانے والی فیملی کے افراد نے بتایا کہ ان سے 15 منٹ کی دوری پرمشینری ہے لیکن اب تک کوئی مدد نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ہماری فیملی میں 17 سے 18 لوگ موجود ہیں، ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں ہماری مدد کی جائے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مری قاسم اعجاز نے اس شکایت کے ضمن میں کہا ہے کہ برف باری سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو کا عمل جاری ہے، برفباری کے باعث پھنسی کراچی کی فیملی کو بھی ریسکیو کرلیا گیا۔