(شاہد ندیم سپرا) نئے لیسکو چیف مجاہد پرویز چٹھہ کو عہدہ سنبھالتے ہی بڑے بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ گیا، اُنہیں بجلی چوری اور ڈیڈ ڈیفالٹرز کی مد میں اربوں روپے ڈوبنے کے معاملات سے نمٹنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق لیسکو کو بجلی چوری اور ڈیڈ ڈیفالٹرز کی مد میں اربوں روپے ڈوبنے کے چیلنجز کا سامنا ہے، بجلی چوری کی مد میں 2 ارب 13 کروڑ روپے خسارہ برداشت کرنا پڑا جبکہ ڈیڈ ڈیفالٹرز کی مد میں 10 ارب روپے ڈوب گئے ہیں، یہ چیلنجز نئے تعینات ہونے والے لیسکو چیف مجاہد پرویز چٹھہ کے لئے کڑے امتحان سے کم نہیں ہوں گے۔
نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے بعد بجلی چوری منظر عام پر آئی، ایکٹ میں ترمیم سے اووربلنگ کرنے والے افسران کو 3 سالہ قید کی سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا تو افسران نے اپنا قبلہ درست کرتے ہوئے ماضی میں ہونے والی اووربلنگ کو روک دیا، ماہ نومبر میں درست بلنگ کی وجہ سے اعدادوشمار کھل کر سامنے آئے، کمپنی کو ماہ دسمبر میں 2 ارب 13 کروڑ روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ وزارت توانائی نے 7 سال کے دوران ہونے والی اووربلنگ کا ملبہ لیسکو چیف پر ڈال کر عہدے سے ہٹا دیا تھا، اب نئے لیسکو چیف کو سات سال میں ہونے والی اووربلنگ کا خاتمہ کرنا ہو گا جو چند ماہ میں نامکمن ہے۔