ویب ڈیسک : وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم 25 ویں آئی ایم ایف پروگرام میں آگئے لیکن کئی پروگرام میں کرنے والے کام نہیں کیے۔
سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔
محمد اورنگزیب نے خطاب میں کہا کہ ملک میں مہنگائی کم ہونا شروع ہوئی اب عوام کو اس کے ثمرات پہنچانا چاہتے ہیں، اگر عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی ہوئی تو ملک میں بھی چیزیں سستی ہونی چاہیے، اقتصادی رابطہ کمیٹی اب قیمتوں میں کمی کے کیے اپنا کردار ادا کرے گی، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے دال اور مرغی کے ریٹ کا جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں آنے سے سارے مسائل حل نہیں ہو جائیں گے، آئی ایم ایف پروگرام کے اہداف حاصل کرنا ہوں گے، معاشی اور توانائی کی اصلاحات پر عمل درآمد کرکے دکھانا ہوگا، نجکاری کے متلعق آئی ایم ایف کے اہداف حاصل کرنا ہوگا اور رائٹ سائزنگ کے اہداف حاصل کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ عالمی بینک کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں پر 10 سال کا پروگرام لارہے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی کمزوریاں اور نقائص دور کرنے میں اب مزید تاخیر کی گنجائش نہیں، ہم 25 ویں آئی ایم ایف پروگرام میں آگئے لیکن کئی پروگرام میں کرنے والے کام نہیں کیے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں بڑھتی آبادی کا بوجھ ہر معاشی حکمت عملی کو ناکام کر رہا ہے، اگر بچے غذائیت میں عدم تحفظ کا شکار ہیں تو معاشی ترقی مستحکم نہیں ہوسکتی، اگر بچے اسکول نہیں جارہے تو اقتصادی مستقبل تاریک ہو جائے گا۔