(سٹی42) تماثیل تھیٹرکے مالک،لیجنڈری فنکار افضال احمد برین ہیمرج کے باعث انتقال کرگئے۔
اسٹیج ، ٹی وی اور فلم کے معروف اداکار افضال احمد کو برین ہیمرج کے باعث تشویشناک حالت میں یکم دسمبرکو جنرل ہسپتال لایا گیا تھا، ڈاکٹروں کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود افضال احمد آج صبح خالق حقیقی سے جا ملے۔
سید افضال احمد نے ایچی سن سے تعلیم حاصل کی، پرکشش شخصیت کے مالک تھے جس کی وجہ سے شوبز کا شوق ہوا، گھرانہ چونکہ مذہبی تھا اس لئے خاندان والوں نے مخالفت کی پھر گھر بار چھوڑ کر شوبز کی دنیا میں آگئے اور اشفاق احمد کے ڈرامے اُچے برج لاہور دے (کارواں سرائے ) میں 18سالہ افضال احمد کا 50 سالہ بوڑھے کا کردار ادا کیا۔ پھر منو بھائی کے ڈرامے جزیرہ میں کمال اداکاری کی۔
اس کے بعد دھڑا دھڑ فلمیں ملنا شروع ہو گئیں۔افضال احمد نے 1968اور2012کے درمیان 384فلموں میں کام کیا، ہاشو خان، انسان، گدھا، پہلاوار بنارسی ٹھگ، جیر ابلیڈ، سید ھا راستہ، نوکرو وہٹی دا، شریف بدمعاش، وحشی جٹ، چن وریام، ملے گا ظلم دا بدلہ، خبردار، سیدھا راستہ اور سستا خون مہنگا پانی جیسی لاتعداد سپر ہٹ فلمیں ان کے کریڈٹ پر تھیں۔افضال احمد نےفلموں میں اداکاری کے اَن مٹ نقوش چھوڑے۔
واضح رہےکہ افضال احمدکو 10سال قبل فالج کا اٹیک ہوا تھا،فالج کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد زبان پر لقوہ پڑگیا جس کے باعث وہ قوت گویائی سے محروم ہوگئے اور معذوری کے باعث وہیل چیئر پر آگئے ،10 سال اسی بیچارگی کے عالم میں گزارتے افضال احمد آج خالق حقیقی سے جاملے۔