ویب ڈیسک: سائنسدانوں کو قدیم جانور کے فوسلز دریافت کرتے ہوئے معلوم ہوا کہ ڈائنوسار کی ایسی عجیب دم بلیڈ کے سات حصوں پر مشتمل ہے جو ایک کٹے ہوئے ہتھیار کی مانند ہیں۔
سائنس دانوں نے انکشاف کیا کہ چلی میں پائے جانے والے فوسلز ایک عجیب نظر آنے والے کتے کی طرح ہیں جو ڈائنوسار کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ان کی دم ایک کاٹ دار ہتھیار کی طرح ہے۔
چلی کے ماہرین حیاتیات نے پیٹاگونیا میں تین سال قبل دریافت ہونے والے ڈائنوسارز پر اپنے نتائج پیش کیے جس کے بارے میں انھوں نے کہا کہ اس کی دم غیر معمولی تھی جس نے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ سائنسدانوں نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں انکشاف کیا گیا کہ ڈائنوسار کے فوسلز چلی کے جنوبی حصے سے زیادہ شمالی حصے میں زیادہ دیکھے گئے ہیں۔
Stegouros elengassen
— Fco Huei (@FcoHuei) December 1, 2021
New dinosaur found in #chile
step 3 : Skeleton reconstruction #zbrush #3D #stegouros #elengassen #paleofauna #dinosaur #keyshot #ankylosaur #paleoart pic.twitter.com/nmAndzNcBE
سائنسدانوں نے ڈائنوسار کے فوسل کا 80 فیصد حصہ دریافت کیا ہے اور اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ جانور 71 سے 74.9 ملین سال پہلے اس علاقے پرموجود تھے۔ ان کی لمبائی دو میٹر یعنی سات فٹ تھی جبکہ اس کا وزن 150 کلوگرام یعنی 330پاؤنڈ تھا اور یہ ایک سبزی خور کی طرح تھے۔
یاد رہے سینیٹا گو کا علاقہ جو 15 سے 3 ہزار کلومیٹر (1,800 میل) جنوب میں لاس چناس کی وادی میں واقع ہے۔ اس علاقے کی چٹانوں میں ڈائنوسار کے بے شمار فوسلز دریافت ہوئے ہیں۔