ویب ڈیسک: دنیا کے عظیم فوٹوگرافرز نے مل کر ایک ماحولیات کے تحفظ کی مہم چلانے کے لیے اپنی شاندار ایوارڈ یافتہ تصاویر نیلام کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دنیا بھر سے 100 سے زائد فوٹوگرافرز نے اپنی شاہکار تصاویر ماحول کو بچانے کے لیے عطیہ کر دی ہیں تاکہ انہیں بیچ کر چندہ اکٹھا کیا جاسکے۔ قدرتی مناظر کو محفوظ کرنے والی ہر تصویر کے پیچھے ایک کہانی ہے۔ ان کی نیلامی سے جمع ہونے والی رقم دنیا میں ماحول پر کام کرنے والے افراد اور تنظیموں کو دی جائے گی تاکہ وہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہو سکیں۔
جوڈی میکڈونلڈ نے 66 سالہ راجن نامی ایشیائی ہاتھی کی یہ تصویر بنائی جس میں بحر ہند میں تیر رہا ہے۔ راجن 2016 میں مر گیا۔
اینڈریو سوریونو نے اس بندر کی تصویر انڈونیشیا میں بنائی۔ یہ منفرد بندر بارش سے بچنے کے لیے انسان کی نقل کررہا ہے۔ جانوروں کے تحفظ کے عالمی ادارے ڈبلیو ڈبکیو ایف کے مطابق پچھلے 20 سال میں اس بندر کی نسل آدھی سے بھی کم رہ گئی ہے۔
کرسٹینا مٹرمیر نے انٹارکٹکا میں اس 'سیل' دریائی بچھڑے کی تصویر بنائی جسے اب نیلامی کے لیے رکھا جا رہا ہے۔
سٹیفن ولکس یہ منظر 'صبح سے شام' تنزانیہ کے سیرنگیٹی نیشنل پارک 30 گھنٹے میں عکس بند کیا۔ اس کو مکس کرنے میں اسے کئی مہینے لگے۔
جینفر ہیز کی یہ شاندار تصویر کینیڈا میں لی گئی جہاں یہ 'سیل' دریائی بچھڑا سرد ہوا سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سٹیو ونٹر نے یہ تصویر 2018 میں میکسیکو کے علاقے کینکن میں بنائی جہاں یہ تیندوے محفوظ قدرتی مقام پر پہنچائے جارہے ہیں۔ یہ تیندوے میکسیکو میں پالتو جانوروں کی طرح پالے جاتے ہیں اور جب لوگ بیزار ہو جاتے ہیں تو انہیں کھلا چھوڑ دیا جاتا ہے اور یہ کاروبار کئی دہائیوں سے جاری ہے۔
میتھیو پالے کی یہ تصویر سائبیریا کی بیکل جھیل کی منظرکشی کر رہی ہے جو دنیا کی تازہ پانی کی سب سے بڑی جھیل ہے۔
جوئیل سارتور کی گیبون میں بنائی جانے والی مونچھوں والے بندر وں کی یہ تصویر بھی نیلام کی جارہی ہے تاکہ جنگلی حیات کو معدوم ہونے سے بچایا جا سکے۔