ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شازیہ منظور کو کیوں نہیں پہچانا، سوشل میڈیا پر "انکل" کی شامت آگئی

شازیہ منظور کو کیوں نہیں پہچانا، سوشل میڈیا پر
کیپشن: Shazia Manzoor
سورس: Twitter
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  پاکستان کی مشہور گلوکارہ شازیہ منظور آج کل امریکہ میں ہیں اور دیار غیر میں رہنے والے پاکستانیوں اور غیرملکیوں کو اپنی آواز کے جادو سے کنسرٹس کے ذریعے روشناس کرارہی ہیں۔
گلوکارہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ لال رنگ کی چمچماتی ہوئی لمبرگنی گاڑی سے اتر رہی ہیں اور انڈین پنجابی  مشہور گانا ’لمبرگنی چلائی جاندے او‘ گا رہی ہیں۔امریکی شہر ہیوسٹن میں بنائی گئی یہ 14 سیکنڈ کی ویڈیو شازیہ منظور نے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ سے پوسٹ کی تھی۔

’اسد انکل‘ نامی صارف نے ٹوئٹر  پر  گلوکارہ کی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کچھ ایسا لکھا جیسے وہ شازیہ منظور کو  جانتے ہی نہیں۔ پھر کیا تھا پاکستانی ٹوئٹر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’ذرا سوچیں کہ آپ  رخصتی کروانے کی کوشش کررہے ہیں اور جیسے ہی باہر نکلیں  تو دیکھتے ہیں کہ کوئی آنٹی آپ کی کار پر یہ کررہی ہیں۔‘  

دعا سید نامی ٹوئٹر صارف نے ’اسد انکل‘ کے الفاظ کو ’شرمندگی آمیز‘ ٹویٹ قرار دیا اور ساتھ یہ بھی کہا کہ ’اگر شازیہ منظور میری رخصتی پر آتی ہیں تورخصتی انتظار کرسکتی ہے۔‘

جیسن خان نامی صارف نے لکھا کہ ’شازیہ منظور کو رینڈم آنٹی کہنا سمندر پار پاکستانیوں سے ووٹ کا حق واپس لینے کے لیے کافی ہے۔‘

  تیمور زمان نامی صارف تو اتنے غصے میں آگئے کہ انہوں نے اسد انکل نامی صارف کا اکاؤنٹ ہی معطل کرنے کا مطالبہ کردیا۔اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’شازیہ منظور صاحبہ کو کوئی آنٹی کہنے پر آپ معطل ہونے کے مستحق ہیں۔‘’2000 کی دہائی میں شاہ رخ خان اور ریتھک روشن پر فلمایا گیا گانا جس پر آج بھی سارے انڈینز اور زیادہ تر پاکستانی پاگل ہیں وہ شازیہ میڈم کے گانو سے کاپی ہوئے ہیں۔‘

ٹوئٹر پر اتنی ٹرولنگ ہونے کے بعد ’اسد انکل‘ نے دیگر صارفین سے معافی مانگنے میں ہی عافیت جانی۔اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ’میں پاکستانی ٹوئٹر  صارفین سے شازیہ منظور کو نہ جاننے پر معافی مانگتا ہوں۔‘’اس نقصان کی بھرپائی کے لیے میں اور میری بیوی جو مجھ سے مایوس ہے  بار بار ان کا میوزک سنیں گے، میں آپ کے پاس واپس تب آؤں گا جب مجھے ان کے گانے دل سے یاد ہوں گے۔‘

Abdullah Nadeem

کنٹینٹ رائٹر