در نایاب: لعل شہباز قلندر انڈر پاس کے فنشنگ ورک اور سروس لین کو مکمل کرنے کے کام کو بریک لگ گئی، کنٹریکٹر اور ایل ڈی اے کی جانب سے ادائیگی نہ ہونے پر سب کنٹریکٹر نے مشینری کھڑی کردی ، منصوبہ افتتاح کے چھ روز بعد بھی سو فیصد مکمل نہ ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سردار عثمان بزدار کی جانب سے لعل شہباز قلندر انڈر پاس کے افتتاح کو چھ روز کے بعد منصوبہ سو فیصد مکمل نہ ہوسکا ، ایل ڈی اے اور کنٹریکٹر کا عملہ فنشنگ اور سروس لین کا کام ادھورا چھوڑ کر موقع سے غائب ہوگیا ہے ۔ شہری سینٹر پوائنٹ سے گلبرگ جانے والے راستہ کی بندش سے بدستور خوار ہیں ۔
سروس لین پر پتھر ڈال کر کارپٹنگ کا کام بند کردیا گیا ۔ ایل ڈی اے نے افتتاح سے قبل منصوبے پر سپیڈ پکڑی پھر بریک لگ گئی ۔ ایل ڈی اے کے چیف انجنئیر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر نے اعلی حکام سے حقائق چھپانا شروع کردئیے ہیں ۔ سروس لین کی فائینل کرپٹنگ کا کام بھی بند کردیا گیا ہے ۔
مستقل چیف انجنئیر ایل ڈی اے کی تعیناتی نہ ہونے سے بھی منصوبہ متاثر ہوا ہے ۔ شہریوں نے وزیراعلی پنجاب سے انڈر پاس کی فوری تکمیل کا مطالبہ کیا ہے۔