محکمہ صحت کا فضلہ خود ٹھکانے لگانے کا فیصلہ

2 Dec, 2020 | 02:59 PM

Sughra Afzal

فیروز پور روڈ (عثمان علیم) لاہور کے ہسپتالوں کا انفیکشن ویسٹ ٹھکانے لگانا محکمہ صحت کیلئے بڑا چیلنج بن گیا، ویسٹ مینجمنٹ سسٹم کے قیام کے لیے سب سے کم بڈ دینے والی فرم نے ایل ڈبلیو ایم سی سے معاہدہ کرنے سے انکار کردیا۔

ہسپتال ویسٹ مینجمنٹ سسٹم کا قیام بھی شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا، ذرائع کے مطابق فرم نے فارن ایکسچینج میں اضافہ ہونے پر کنٹریکٹ سائن کرنے سے انکارکردیا، جس پر محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے ہسپتالوں کا انفیکشن ویسٹ تلف کرنے کے منصوبے کو چھوٹے پیمانے پر شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، منصوبے کیلئے 48 کروڑ 43 لاکھ کی ابتدائی منظوری دی گئی تھی جبکہ اب منصوبے کی لاگت کم کر کے 13 کروڑ 73 لاکھ کر دی گئی ہے۔ 

ذرائع کے مطابق ہسپتال ویسٹ مینجمنٹ سسٹم کو چھوٹے پیمانے پر منتقل کرتے ہوئے محکمہ صحت منصوبے پر خود عملدرآمد کروائے گا، ہسپتالوں سے اکھٹا کیا جانیوالا انفیکشن ویسٹ تلف کرنے کیلئے محکمہ صحت تین سے پانچ انسنیریٹر لگائے گا، ہر انسنیریٹر میں 100 کلو گرام ویسٹ تلف کرنے کی کیپسٹی ہوگی۔

دوسری جانب صوبے میں ارکان اسمبلی، سرکاری ملازمین سمیت اہم شخصیات کے علاج معالجے کی ذمہ دار سب سے اہم علاجگاہ سروسز ہسپتال بد ترین لاپرواہی کا شکار ہے، سروسز ہسپتال کے سرجیکل اور میڈیکل آئی سی یو میں خراب بیڈز کو اینٹوں کا سہارا، ٹوٹے سٹینڈ کے باعث بریکٹ فین بھی وینٹی لیٹر پر رکھ کر چلائے جارہے ہیں، سیریس مریضوں کی سانسیں بحال کرنے کیلئے ڈی فیبریلیٹر بھی ناکارہ پڑے ہیں۔ْ

علاوہ ازیں پنجاب ہیلتھ فسلٹیشن مینجمنٹ کمپنی کے زیرانتظام ہسپتالوں میں انستھیزیا ڈاکٹرز کی شدید قلت، بے ہوشی کے ڈاکٹر ہر وقت موجود نہ ہونے کی وجہ سے ایمرجنسی میں گائنی آپریشن کی آس لئے آنے والے افراد مایوس لوٹنے پر مجبور ، نیو کورول گائنی ہسپتال میں ریڈیالوجسٹ کی آسامی ہی نہیں،  الٹرا ساؤنڈ تو موجود مگر ریڈیالوجسٹ نا ہونے سے تشخیصی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔

مزیدخبریں