(عثمان علیم) عوامی رکشہ یونین نے بڑھتی ہوئی مہنگائی پر حکومت کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی کیا، مہنگائی کا علامتی جنازہ نکالا اور وزیر خزانہ اسد عمر کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
پریس کلب کے باہر عوامی رکشہ یونین کے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں رکشہ ڈرائیورز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مظاہرے کے دوران رکشہ ڈرائیورز نے مہنگائی کا علامتی جنازہ بھی نکالا، رکشہ ڈرائیووز کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات اور اشیائے خورونوش کے بڑھتے ہوئے دام غریبوں کا معاشی قتل ہے، انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا مطالبہ کیا۔
صدر عوامی رکشہ یونین مجید غوری کا کہنا ہے کہ نئی حکومت نے 100 روز میں غریب عوام پر مہنگائی کا بم گرانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، اگر پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کرکے رکشہ ڈرائیورز کا معاشی قتل بند نہ کیا گیا تو یکم جنوری کو 10 ہزار رکشے سڑکوں پر لاکر احتجاجی ریلی نکالیں گے۔
عوامی رکشہ یونین کا مطالبہ ہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر مہنگائی کا جن قابو کریں اور اگر مسائل حل نہیں کرسکتے تو وزارت سے استعفیٰ دے دیں۔