ظلم کے ستائے عوام کی چیف جسٹس سے انصاف کی اپیل

2 Dec, 2018 | 07:27 PM

Arslan Sheikh

(سعدیہ خان) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی آمد سے قبل ہی سائلین کی بڑی تعداد پہنچ گئی، پرائیویٹ سکول مافیا کے ستائے شہری اور ڈسکہ پولیس کے ظلم کاشکار خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے چیف جسٹس سے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اہم کیسسز کی سماعت کی، پرائیوٹ سکولز انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے والدین کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود پرائیویٹ سکولز کی جانب سے فیسیں بڑھی جارہی اور بچوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔  

ڈسکہ سے آئے خاندان نے سپریم کورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈی ایس پی یونس نے گھریلو تنازعے پر ان کے بیٹے محمد نبیل کو قتل کر دیا، جب کہ پولیس اپنے پیٹی بھائیوں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔

فیصل آباد کے رہائشی سجاد احمد نے تین سالہ بیٹے کے ساتھ زیادتی اور اس کے قتل کے خلاف احتجاج کیا، دیپال پور کے والدین جوان بیٹے کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے انصاف لینے پہنچے۔  

چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈسکہ سے آئی خواتین کے احتجاج پرنوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی لیگل عبد الرب کو واقعے کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

مزیدخبریں