(ویب ڈیسک) ڈینگی بخار بھورے رنگ کے مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے، اِن مچھروں کی افزائش کھڑے پانی میں ہوتی ہے۔
پاکستان میں ہر سال کئی افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوتے ہیں جو ڈینگی بخار کا سبب بنتا ہے۔ گرم موسم اور ہوا میں نمی کے دوران ڈینگی وائرس کے پھیلاوٴ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
پاکستان موسم اور دیگر مختلف عوامل کی وجہ سے ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے سے ہر سال دو چار رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومتِ پاکستان نے ایڈیس مچھروں کی موسمی افزائش کو روکنے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔
ڈینگی بخار کی علامات اکثر معتدل ہوتی ہیں، تاہم شدید بیماری کی صورت میں ڈینگی بخارانتہائی خطرناک اور ممکنہ طور پر جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ ڈینگی فلو جیسی علامات کا سبب بنتا ہے جو اکثر 7-2 دن تک مریض کو متاثر کرتی ہیں۔ مریض کو بخار ڈینگی کے مچھر کے کاٹنے کے 10-4 دن کے درمیان ہوتا ہے۔ ڈینگی بخار کی علامات میں بخار،
سر میں شدید درد،آنکھوں کے پیچھے درد،پٹھوں، ہڈیوں یا جوڑوں کا درد،جلد پر خارش،متلی اور قے شامل ہیں۔
ڈینگی کی شدید علامات یہ ہیں میں پیٹ میں شدید درد،مسلسل قے آنا،سانس کے مسائل،مسوڑھوں یا ناک سے خون بہنا اس کے علاوہ بے چینی یا تھکاوٹ بھی شامل ہیں
اگر آپ میں ڈینگی کی علامات ظاہر ہوں تو آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ شدید بیماری کی صورت میں آپ کو ہسپتال میں داخلے کی ضرورت پڑھ سکتی ہے۔
زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔
دوران علاج صحت مند اور غذائیت سے بھرپور کھانا کھائیں،نمکول یا او آر ایس کا استعمال کریں اور پانی زیادہ پئیں۔
ڈینگی سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کے طور پرطلوع آفتاب کے دو گھنٹے اور غروب آفتاب کے دو گھنٹے بعد باہر نہ نکلیں کیونکہ اِن اوقات میں ایڈیس مچھر کے کاٹنے کی شدت سب سے زیادہ ہوتی ہے،ہلکے رنگ اور لمبے بازو والے کپڑے پہنیں۔ گہرے رنگ کے کپڑوں سے پرہیز کریں کیونکہ وہ مچھروں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔
جسم پر مچھر بھگاوٴ لوشن لگائیں،دن کے وقت بھی مچھر دانی کے نیچے سوئیں۔