ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

افغانستان میں 200 سے زائد اضلاع میں طالبان کا قبضہ ، ہرات میں بی 52 طیاروں سے بمباری

افغانستان میں 200 سے زائد اضلاع میں طالبان کا قبضہ ، ہرات میں بی 52 طیاروں سے بمباری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  امریکی اخبار نیویارک ٹائمزکا کہنا ہے کہ  افغانستان میں 200 سے زائد اضلاع میں طالبان کا قبضہ ،شہریوں کی بڑی تعداد میں نقل مکانی۔ ہرات میں طالبان کےٹھکانوں پر بی 52 طیاروں سے بمباری کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان اور حکومت کے درمیان جنگ شدت اختیار کرنے کے باعث شہری نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ اور ہر ہفتے کم سے کم تیس ہزار افغان گھر چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ شدت پسند حکمرانی کے دن واپس آنے یا  شدیدخانہ جنگی کے خوف نے زور پکڑ لیا ہے ہزاروں کی تعداد میں بے گھر شہری عارضی کیمپوں اور اپنے رشتے داروں کے گھروں میں پناہ لیے ہوئے ہیں، وہ ملک چھوڑنے کے لیے غیرملکی سفارتخانوں کےباہر ویزا کے لیے بھی درخواست دینے والوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔افغانستان کے مختلف صوبوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ افغان حکام نے کہا ہے کہ افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں طالبان کے ٹھکانوں پر امریکی بی 52 طیارے نے بمباری کی ہے۔ہرات میں ایئرپورٹ کے قریبی علاقوں میں لڑائی کی وجہ سے پروازیں بھی معطل ہیں۔  حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ اگر مدد نہ ملی تو ہلمند شہر حکومت کے کنٹرول سے باہر ہو جائے گا جبکہ جھڑپوں نے ہرات کے مغربی علاقوں میں شدت اختیار کر لی ہے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ افغانستان کے 419 ضلعی مراکز میں سے نصف سے زیادہ پر طالبان کا کنٹرول ہے۔رپورٹس کے مطابق طالبان نے ہرات میں دو سرحدی راہداریوں پر قبضہ کیا۔ ہرات کابل کے بعد دوسرا بڑا شہر ہے۔ یہ شہر ایران اور ترکمانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ میرویس خادم نے بھی ذبیح اللہ مجاہد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے لشکر گاہ میں مسلسل کئی دنوں کی شدید لڑائی کے بعد دو اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے۔میرویس خادم نے مزید بتایا کہ حکومتی ہیلی کاپٹروں نے طالبان کو نشانہ بنایا ہے۔ ۔مقامی میڈیا کے مطابق غزنی میں طالبان نے داڑھی تراشنے اور اسمارٹ فون کے استعمال سے منع کر دیا ہے۔

Suhail Ahmad

Senior content editor