رضوان نقوی: اندرون شہر واقع گلی سرجن سنگھ کا طرز تعمیر کسی طرح بھی کسی یورپی ملک کے ثقافتی ورثے سے کم نہیں، سرجن سنگھ کون تھے اور ان کے گھر میں اب کون رہتا ہے؟
دہلی دروازے کے اندر واقع شاہی گزر گاہ سے متصل گلی سورجن سنگھ ہے۔ والڈ سٹی اتھارٹی نے پرانے لاہور کے اصل رنگ و روپ کو نکھارنے کیلئے اس انداز میں کام کیا ہے کہ دیکھنے والا بس دیکھتا ہی رہ جاتا ہے۔گلی سرجن سنگھ کےنام سے منسوب ہے جو کہ پیشے کے اعتبار سے حکیم تھے، تقسیم برصغیر سے قبل حکیم سرجن سنگھ اسی گلی کے باسی تھے۔ اب ان کے ایک مرلہ کے مکان میں حافظ ضیاء الدین قریشی رہتے ہیں۔
گلی سرجن سنگھ جدت اور قدامت کا حسین امتزاج ہے، یہاں ہر وقت سیاحوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔ والڈ سٹی اتھارٹی نے یہاں سیاحوں کے بیٹھنے کیلئے بھی انتظام کررکھا ہے، لوک گائیک غلام سرور گھڑے کی دھن پر سیاحوں کی تفریح طبع کا سامان مہیا کرتے ہیں۔
سرجن سنگھ کے گھر میں زندگی کی باسٹھ بہاریں دیکھنے والے ضیاء الدین قریشی بتاتے ہیں کہ انہوں نے گلی سرجن سنگھ کی بحالی سے قبل یہاں کے مکینوں کو کوڑیوں کے بھاؤ گھر بیچتے دیکھا، لیکن اب پوش علاقوں کے مکین یہاں منہ مانگے داموں پر گھر خریدنا چاہتے ہیں۔ گلی سرجن سنگھ کے مکین اُس پرانے رہن سہن کا لطف لے رہے ہیں جو کبھی شہر لاہور کا خاصا ہوا کرتا تھا۔