(قذافی بٹ) پنجاب میں وزارت اعلیٰ کی دوڑ، سانپ سیڑھی کا کھیل بن گیا، جنوبی پنجاب اور سینٹرل پنجاب اپنے مہروں کو کرسی تک پہنچانے کی دوڑ میں سرگرداں،عمران خان بھی سانپ سیڑھی کے کھیل میں دباؤکا شکار ہیں۔
خبر پڑھیں۔۔۔۔عمران خان کا دورہ لاہور ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ابھی تک فیصلہ نہیں کرپائے کہ وہ پنجاب کی مسند اقتدار پر کسے فائز کریں؟ کسے وزیراعلیٰ بنائیں اور کون وزیراعلیٰ ہوگا۔ چیئرمین پی ٹی آئی دو دھڑوں کی کشمکش میں الجھے ہوئے ہیں کہ کس گروپ کی بات مانیں اور کس کو ناراض کریں۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔گلوکار علی ظفر کیلئے عدالت سے بری خبر آگئی
تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق اس وقت آدھی درجن سے زیادہ خود ساختہ وزیراعلیٰ کے امیدوار میدان میں ہیں نو منتخب اراکین میں سے بیشتر نام خود ساختہ ہیں۔ عمران خان نے کسی کو بھی وزیراعلیٰ بننے کا سگنل نہیں دیا اور نہ ہی ان میں سے کسی کو تخت پنجاب پر بٹھایا جا رہا ہے۔
خبر پڑھیئے۔۔۔۔ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہوگئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ کی کوشش ہے کہ وسطی پنجاب سے وزیراعلیٰ لایا جائے جبکہ شاہ محمود قریشی گروپ کی کوشش ہے کہ جنوبی پنجاب سے وزیراعلیٰ بنایا جائے۔
خبر لازمی پڑھیں۔۔۔لاہور کی یونین کونسل میں تبدیلی آگئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان آج بھی پنجاب کے وزیراعلیٰ کے نام پر مشاورت جاری رکھیں گے، وزارت اعلیٰ کا قرعہ کسی غیر معروف شخصیت کے حق میں بھی نکل سکتا ہے۔