سٹی42: اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کیانی اور بعض دیگر ججوں کو خطوں مین مشکوک مواد بھیجنے والے عناصر کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج ہو گیا۔ یہ مقدمہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈیوٹی کلرک کی جانب سے درج کروایا گیا ہے۔
آج شام تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کئے گئےمقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔ ایف آئی آر کے متن میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے بعض ججز کو بھیجے گئے خطوط میں انہیں دہشت زدہ کرنے کے لئے انویلپ کی مخصوص شکل اور Bacillus Anthracis کا استعمال کیا گیا۔
یہ مقدمہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈیوٹی کلرک قدیر احمد کی درخواست پر درج کیا گیا۔
مشکوک خطوط ججوں تک کیسے پہنچے
مقدمہ کی درخواست میں بتایا گیا کہ آج صبح ڈاک آئی معمول کے مطابق لفافوں کو کھولے بغیر ان پر درج ججوں کے نام دیکھ کر نائب قاصد کے ذریعے ججز کے پرسنل سیکرٹریز کو بھیجوا دیئے گئے۔
تمام آٹھ لفافے مسماہ ریشم خاتون زوجہ وقار حسین کے نام سے موصول ہوئے۔
کچھ دیر بعد بذریعہ فون اطلاع ملی کہ خط میں کیمیکل مواد انتھریکس پوڈر نما موجود ہے۔ ڈیوٹی کلرک کا کہنا ہے کہ انہوں نے فوری طور پر تمام ججز کے ریڈرز کو آگاہ کیا کہ لفافے نہ کھولیں۔