سٹی42: مخالف جماعت عام آدمی پارٹی کی دو ریاستوں میں حکومت کی انتظامی اور سیاسی کامیابیوں سے خوفزدہ مودی حکومت نے مخالف سیاست دان اروِند کیجری وال کو بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں ڈال دیا۔
نریندر مودی حکومت کے ایما پر گرفتار کیے جانے والے ریاست نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال کو بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق کیجریوال کو شراب لے لائسنس جاری کرنے کی پالیسی بدلنے میں بے قاعدگیوں کے الزام پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 21 مارچ سے گرفتار کر رکھا ہے۔ ان پر اب تک تفتیش میں کوئی جرم ثابت نہیں ہو سکا جس کے بعد انہیں پیر کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جس نے کیجریوال کو رہا کرنے کی بجائے پولیس کی فرمائش پر جوڈیشل ریمانڈ کر کے مزید 14 روز کے لئے جیل بھیجنے کی منظوری دے دی۔ اس عدالت کی معاونت سے چلائی جا رہی ڈکٹیٹر شپ پر صرف عام آدمی پارٹی ہی نہین بلکہ ساری اپوزیشن نے احتجاج کیا اور مودی حکومت نے اس احتجاج کا جواب یہ دیا کہ اروند کیجیوال کو دہلی کی عام جیل کی بجائے ہائی سکیورٹی جیل تہاڑ جیل منتقل کروا دیا۔
اس سے پہلے دہلی کے وزیراعلی جسمانی ریمانڈ پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے حوالے کیے گئے تھے۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کیجریوال کا مزید ریمانڈ نہیں مانگا تاہم عدالت کے سامنے دعوی کیا کہ دہلی کے وزیراعلیٰ نے تفتیش میں بالکل تعاون نہیں کیا۔
کیجریوال کی حمایت میں احتجاج
ابتدا میں ممکن ہے کہ بدعنوانی کے الزامات کے ساتھ گرفتاری سے اروند کیجیروال کی مقبولیت کو کچھ دھچکا لگا ہو لیکن ان کی گرفتاری کے دوران ان پر کوئی جرم ثابت نہ ہونے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے خود ناکامی کا اعتراف کر لینے کے بعد اس گرفتاری کا سیاسی امپیکٹ بدل گیا ہے اور کیجریوال کے حامی زیادہ شدت کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کے احتجاج کا اثر جرمنی، امریکہ اور اقوام متحدہ کی جانب سے کیجریوال کی گرفتاری کی مذمت اور ان کی رہائی کے مطالبوں کی شکل مین بھی سامنے آیا اور انڈیا کے عام شہریوں کی جانب سے بھی کیجریوال کی حمایت مین باتیں پہلے سے زیادہ کی جانے لگی ہیں۔
جیل میں بھی وزیر اعلیٰ
کیجری وال جیل میں ہیں لیکن ان کی پارٹی بضد ہے کہ حکومت کا نظام وہی چلائیں گے اس لئے ان سے جیل جا کر ہدایات لی جاتی ہیں، اب کیجریوال کے تہاڑ جیل منتقل ہونے سے ان کی حکومت کے نظام کو چلانے مین مزید رکاوٹیں کھڑی ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ ہائی سکیورٹی جیل کے مینویل میں ملاقات نسبتاً زیادہ مشکل ہوتی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ کیجری وال کو تہاڑ جیل بھیجنے کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ دہلی ریاستی حکومت کو لوک سبھا کے الیکشن سے پہلے کام کرنے مین زیادہ سے زیادہ مشکلات پیش آئیں۔ مودی کے حامیوں نے کیجریوال کو بطور وزیراعلی اپنے اختیارات استعمال کرنے سے روکنے کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے جس پر دہلی ہائیکورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے جواب مانگ لیا ہے۔