(فریحہ بتول)رمضان المبارک کادوسرا عشرہ شروع ہوتے ہی مارکیٹوں میں شاپنگ کا سلسلہ تیز ہونے لگا، شہری افطاری کے بعد مختلف بازاروں اور شاپنگ مالز میں عید کی خریداری کیلئے امڈ آئے مگر مہنگائی کے باعث خریداری نہ ہونے کے برابر ہے۔
دوسری جانب بڑھتی مہنگائی کے باعث لنڈے بازار سے خریداری کرنے والے بھی پریشان،رمضان کا دوسرا عشرہ شروع ہوتے ہی شہریوں کی بڑی تعداد شاپنگ کیلئے بچوں کے ہمراہ مارکیٹوں میں نکل پڑے۔مہنگائی کے باعث لنڈے بازار میں شہریوں کی بڑی تعداد امڈ آئی،کوئی شرٹ دیکھتے نظر آیا تو کوئی بچوں کی جوتوں کی تلاش میں ایک دوکان سے دوسری دوکان میں جاتے ہوئے دکھائی دیا ۔لنڈے بازار میں خواتین بھی کم قیمت پر بہترین کوالٹی کے بیگ اور جوتے تلاش کرنے میں مصروف نظر آئی۔
لنڈے بازار میں ضرورت کی ہر اشیا موجود تھی لیکن قیمت آسمانوں پر ہونے کے باعث شہریوں کی پہنچ سے دور ہیں ،شہری کہتے ہیں شہر کے بازار اور لنڈے بازار کی قیمت میں کوئی خاص فرق نہیں ہے استعمال شدہ چیزیں بھی پہنچ سے دور ہیں۔
بڑھتی مہنگائی نے شہریوں کو پریشان کر دیا ۔شہری کہتے ہیں عید کا تہوار بھی قریب ہے پہلے لنڈے سے چیزیں خرید کر گزارا کر لیتے تھے جو اس بار ممکن نہیں رہا۔
لنڈے بازار کی اشیا پر ٹیکس لگنے کے باعث چیزیں بہت مہنگی ہو گئی ہیں جس کی باعث شہریوں کے لیے مناسب قیمت پر استعمال شدہ اشیا خریدنا مشکل ہو گیا۔