(ویب ڈیسک)گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا استعفا منظور کرلیا تھا۔پنجاب اسمبلی کا اہم اجلاس دو اپریل کو طلب کرلیا گیا ہے۔ عثمان بزدار کے تحریری استعفے نے نیا تنازع کھڑا کردیا۔
تفصیلات کےمطابق گزشتی روز گورنرپنجاب چودھری محمد سرور سے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی ملاقات ہوئی۔ گور نر نے استعفے کی تصدیق کا قانونی عمل مکمل کرنے کے لئے وزیراعلی کو گورنرہاؤس مدعو کیا تھا۔ عثمان بزدار کی جانب سے استعفے کی تصدیق کے بعد قانونی عمل مکمل ہوا۔ جس کے بعد گورنر پنجاب نے عثمان بزدار کے استعفے کی منظوری پر دستخط کئے۔
اطلاعات کے مطابق وزارت اعلیٰ سےمستعفی ہونے والے عثمان بزدار کے تحریری استعفے نے ایک نیا قانونی تنازع کھڑا کردیا ہے۔ گورنرپنجاب چودھری محمد سرور سرور کا نام استعفے پر موجود نہیں بلکہ عمران خان کا نام پر تحریر لکھا گیا۔
وزیزعلیٰ پنجاب کے استعفے پر مسلم لیگ ن کا موقف سامنے آیا جس میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 130 کے تحت یہ استعفیٰ غیر آئینی ہے، اس لئے عثمان بزدار ایک بار پھر گورنر پنجاب کے نام اپنا استعفیٰ ارسال کریں تاکہ اس حوالے سے کوئی آئینی بحران پیدا ہونے کی گنجائش باقی نہ رہے۔