نمبر گیم کی دوڑ،کس کو ملے گی پنجاب کی باگ ڈور؟

2 Apr, 2022 | 12:19 PM

ویب ڈیسک: پنجاب کے تخت کا تاج کس کے سر پر سجے گا؟وزیراعلی کے انتخاب کیلئےنمبر گیم کوخاصی اہمیت حاصل ہے۔

پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 اراکین پر مشتمل ہے جبکہ حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 186 اراکین کی حمایت حاصل ہونا ضروری ہے۔
 سردار عثمان بزدار 194 ووٹوں سے وزیراعلٰی پنجاب منتخب ہوئے تھے۔ ق لیگ نے اپنے دس ووٹوں سے ان کو سپورٹ کیا تھا جس کے بدلے میں پرویز الٰہی کو پنجاب اسمبلی کا سپیکر بنایا گیا تھا۔
پنجاب اسمبلی کے اندر پارٹی  پوزیشن یہ ہے کہ حکومتی اتحاد میں تحریک انصاف کے پاس 183 اراکین ہیں، ق لیگ کے پاس 10 اور راہ حق پارٹی کے پاس ایک رکن ہے۔
اپوزیشن اتحاد میں مسلم لیگ ن کے پاس 165 اراکین، پیپلز پارٹی کے پاس 7 کا ہندسہ ہے اور ان کی کل تعداد 172 بنتی ہے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کو وزیر اعلٰی بننے کے لیے تحریک انصاف کے تمام اراکین کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔
 جیسا کہ علیم خان پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ وہ پرویز الٰہی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ اگر علیم خان ووٹ نہیں دیتے تو پرویز الٰہی کی وزارت اعلٰی مشکل میں پڑسکتی ہے۔
اسی طرح مسلم لیگ ن کو تحریک انصاف کے منحرف اراکین کی حمایت کے بغیر وزارت اعلٰی کی کرسی ملنا مشکل ہے، تاہم اگر ان منحرف ارکان نے پارٹی پالیسی کے خلاف مسلم لیگ ن کو ووٹ دیا تو ان کے خلاف ڈسپلن کی کارروائی ہونے کے امکانات زیادہ ہوجائیں گے۔

مزیدخبریں