جیل روڈ (زاہد چودھری) کورونا کی تیسری لہر میں شدت آنے سے آکسیجن کا استعمال 7 گنا بڑھ گیا، آکسیجن سلنڈرز کی قیمت میں اضافہ سے قلت کا سامنا، محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ نے حکومت کو مریضوں کیلئے ہائی فلونیزل کینولافوری خریدنے کا مشورہ دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کو کورونا کی تیسری لہر نے اپنی لپیٹ میں لے لیا، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور میں کورونا وائرس کے 1708 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی جبکہ ڈپٹی سیکرٹری قانون مختار احمد اور وزیر اعلیٰ کے پروٹوکول افسر سمیت 30 جاں بحق ہوگئے۔ کورونا وائرس کے 697 مریض ہسپتالوں میں داخل ہیں۔ان میں سے 172 کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جن کو وینٹی لیٹر کے ذریعے مصنوعی تنفس فراہم کیا جارہا ہے۔ چلڈرن ہسپتال میں اس وقت کورونا وائرس میں مبتلا 18 بچے داخل ہیں جن میں سے ایک حالت تشویشناک ہے۔
کورونا کی تیسری لہر میں شدت کے باعث آکسیجن کے استعمال میں گزشتہ 2 ماہ کے دوران 7 گنا اضافہ ہوگیا، آکسیجن کا استعمال بڑھنے کے ساتھ ہی سلنڈرز کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے، 10 لٹر گنجائش کا حامل سلنڈر مارکیٹ میں پرچون ریٹ پر 8 ہزار کی بجائے 12 ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ آکسیجن سلنڈرز کی قیمت بڑھنے کے باوجود فروخت میں تیزی آئی۔بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر آنے والے دنوں میں آکسیجن سلنڈرز کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کیونکہ بیرون ملک سے آکسیجن سلنڈرز سمیت طبی آلات کی درآمد غیر ضروری تاخیر سے دوچار ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈریپ کی جانب سے طبی آلات کی رجسٹریشن کا عمل تاخیر کا شکار ہے جس سے درآمد متاثر ہورہی ہے، محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے وینٹی لیٹرز کی کمی کو پورا کرنے کیلئے حکومت سے فوری طور پر ہائی فلو نیزل کینولا مشینیں خریدنے کیلئے فنڈز مانگ لئے ہیں۔