(سٹی 42 ) کرونا وائرس کے بچاؤ پر دارالافتاء جامعہ نعیمیہ نے تین سے پانچ افراد بھی ہوں تو نماز جمعہ ادا ہو جانے پر مبنی شرعی فتوی جاری کر دیا۔
موجودہ ملکی حالات میں کورونا وائرس کے باعث حکومت وقت نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے 5افراد کی جوشرط رکھی ہے اس حوالہ سے دارالافتاء جامعہ نعیمیہ کی طرف سے شرعی فتوی جاری کیا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤکے لئے سماجی دوری اختیار کی جائے اور افراد کا اکٹھ نہیں ہونا چاہیے۔
اس حوالہ سے فقہاء کرام کی طرف سے جونماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے اذن عام کی شرط رکھی گئی ہے اس میں خلل کاباعث نہیں بنے گی کیوں کہ متعدی مرض والا جس سے موذی مرض کے ملحق ہونے خدشہ ہو اسے مسجد میں آنے سے روکنا جائز ہے کیو ں کہ کورونا وائرس ملحق مرض ہے یہ لوگوں کے باہمی ملنے سے پھیلتا ہے لوگوں کی جان کا تحفظ ضروری ہے اس لئے تین سے پانچ افرادبھی ہوں تو نماز جمعہ ادا ہوجائے گا۔ جن افراد کو حکومت وقت حفاظتی اقدامات کے پیش نظرمسجد میں آنے سے روکتی ہے ہوہ شرعی معذور ہیں ۔ وہ گھر میں نماز ظہرادا کریں ۔
ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی ،مفتی عمران حنفی نے اپنے فتوی میں مزید کہاکہ کروناوائرس متعدی ومہلک بیماری ہے جوایک متاثرہ شخص سے دوسرے کومنتقل ہوتی ہے اوریہ سلسلہ چلتے چلتے کئی افراد تک پہنچ جاتاہے جس کی مثال ہمارے سامنے حقیقت کی صورت میں موجود ہے اس وبائی متعدی مرض سے محفوظ رہنے کافی الحال ایک ہی طریقہ ہے کہ افراد ایک دوسرے سے علیحدہ رہیں۔
انہوں نے اپنے فتوی میں مزید کہا کہ اگر اختلاط ہوگا تو مرض پھیلے گا جس سے جان جانے کا اندیشہ ہے جب کہ انسانی جان کاتحفظ ضروری ہے کیوں شریعت کامقصدد انسان کے پا نچ بنیادی امور کی حفاظت کرنا ہے وہ پانچ امور یہ ہیں ،دین، جان،عقل،نسب اور مال ہے۔