ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاک ڈائون،الخدمت فائونڈیشن نے خدمت کا ریکارڈ قائم کردیا

لاک ڈائون،الخدمت فائونڈیشن نے خدمت کا ریکارڈ قائم کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت مستحق خاندانوں میں راشن کی تقسیم کا سلسلہ جاری، ملک بھر میں اکتیس کروڑ کا راشن تقسیم کردیا گیا، انتظامیہ کے مطابق اب تک 1لاکھ افراد میں کھانا اور8لاکھ افراد میں راشن تقسیم کیا جاچکا ہے.

صدر وسطی پنجاب اکرام الحق سبحانی کا کہنا تھا غریب، مستحق اور سفید پوش افراد تک پہنچایا جائے گا، اب تک 1لاکھافراد میں کھانا اور8لاکھافراد میں راشن تقسیم کیا جاچکا ہے ،الخدمت راشن اور کھانے کی مد میں اب تک قریباََ 31کروڑ روپےسے زائد خرچ کرچکی ہے،اس وقت الخدمت کے ملک بھر میں18ہزار سے زائد رضاکاریہ خدمات سرانجام دے رہے ہیں. 
اکرام الحق سبحانی کا کہنا ہے کہ الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت راشن کی تقسیم کے لئے یونین کونسل کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں ، یہ کمیٹیاں مقامی مخیرحضرات کے تعاون سے اپنے علاقے کے مستحق افراد میں کھانا اور راشن تقسیم کررہی ہیں،ایک راشن پیک آٹا، 4کلوگھی،چاول،چینی،دالوں،چنا اور صابن پر مشتمل ہوتا ہے. 

گذ‍شتہ روز بهی الخدمت فاونڈیشن کی جانب سے لاک ڈاون میں متاثرہ بیوگان اور یتیموں کیلئے راشن تقسیم کرنے کا اہتمام گلبرگ تھری الخدمت فاؤنڈیشن کے مرکزی دفتر میں کیا گیا۔صدر الخدمت لاہور عبدالعزیز عابد کا کہنا تھا کہ 850 بیوگان اور 1500 یتیموں کو راشن پیکج دیا جارہا ہے۔ہم الخدمت کی زیر کفالت بیوگان کو مشکل کی اس گھڑی میں نہیں بھول سکتے۔ لاہور کے مخیر حضرات کی مدد سے ہی مستحق افراد کی مدد ممکن ہوئی ہے۔

اسلام آباد میں بهی الخدمت فاؤنڈیشن کی طرف سے 1 ہزار دیہاڑی دار مزدوروں میں راشن تقسیم کیا گیا۔مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے مزدوروں میں راشن تقسیم کرنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تین ہزار خاندانوں کو گھر گھر راشن پہنچا رہے ہیں اور الخدمت الرازی اسپتال کو کررونا قرنطینہ اور آئی سی یو بنا دیا گیا .

لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ پوری انسانیت اور پاکستان اس وبا سے انشاء اللہ نجات پائیں گے، کورونا وائرس پھیلنے کے بعد غیر مسلم حکمران بھی اللہ کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے اور متاثرین تک  راشن پہنچانے کا حکومت کے پاس کوئی شفاف نظام نہیں۔