(سٹی 42) جرائم پیشہ افراد کے لیے دہشت کی علامت سمجھے جانے والے ڈی ایس پی محمد فیاض دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔
محکمہ پولیس میں چھوٹے رینک سے بھرتی ہونے والے محمد فیاض نے اپنی قابلیت سے ڈی ایس پی رینک تک ترقی کی منزلیں طے کیں، محمد فیاض نے اپنی پوسٹنگ کے دوران یوں تو بہت سے کارنامے کیے ہیں، لیکن ایسے دور میں جب ملک بھر میں دہشت گردی کا دور دورہ تھا اور ماڈل ٹائون میں قادیانیوں کی عبادت گاہ پر خودکش بمباروں نے حملہ کر دیا تھا، اس وقت کےایس پی محمد عمر ورک اپنی ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے، محمد فیاض سی آئی اے میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔
انہوں نےموقع پر پہنچ کر ایک خودکش بمبار کو دبوچ کر زندہ گرفتار کرلیا، جس سے بعد میں دہشت گردوں کا پورا نیٹ ورک توڑنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بہت مدد ملی۔ اسی طرح محمد فیاض نے بہت سے پولیس مقابلوں کے دوران ڈاکوئوں کا سامنا کیا۔
محمد فیاض کے قریبی دوستوں کا کہنا تھا کہ وہ جرائم پیشہ افراد کے لیے دہشت کی علامت سمجھے جاتے تھے، بہادری ان کے خون میں شامل تھی، محمد فیاض نے اکتیس سال تک محکمہ پولیس میں خدمات سرانجام دیں، پولیس کا یہ بہادر افسر عارضہ قلب میں مبتلا تھا اور دل کا دورہ پڑنے سے اس جہاں فانی سے کوچ کر گیا۔
مرحوم ڈی ایس پی محمد فیاض کی نماز جنازہ میانی صاحب قبرستان میں ادا کردی گئی ہے، نمازجنازہ میں ڈی ایس پی خالد ابوبکر، جاوید صدیق، عمر فارق بلوچ، ریحان جمال، بشیر نیازی سمیت پولیس افسران اور دیگر دوست احباب کی بڑی تعداد نے شرکت کی، محمد فیاض کے سو گواران میں ایک بیٹا اور بیوی شامل ہیں۔